(ایجنسیز) اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں فضائی حملہ کرکے مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹے اور 3 پوتے شہید کردیے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے شمال مغربی غزہ میں شاتی مہاجر کیمپ کو نشانہ بنایا۔ حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹے اور 3 پوتے شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کو انٹرویو میں اسماعیل ہنیہ نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں ان کے بیٹے ہازم، عامر اور محمد شہید ہوگئے جبکہ ان کے پوتے بھی شہید ہوئے۔ اسماعیل ہنیہ کو اُس وقت بیٹوں اور پوتوں کی شہادت کی اطلاع دی گئی جس وقت وہ خود غزہ سے قطر لائے گئے زخمیوں کی عیادت کیلئے اسپتال میں موجود تھے۔
انہوں نے بیٹوں کی شہادت کی خبر کو صبر کے ساتھ سنا اور کہا کہ میرے بیٹے غزہ ہمارے لوگوں کے ساتھ رہے اور علاقہ نہیں چھوڑا، میرے بیٹوں کا خون غزہ میں شہید ہونے والے ہمارے لوگوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں اور وہ قبلہ اول کو آزاد کرانے کی راہ میں قربانیوں کے سوا کچھ نہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمارے تمام لوگوں اور غزہ کے رہائشیوں کے تمام خاندانوں نے اپنے بچوں کے خون کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور میں ان میں سے ایک ہوں۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی حملوں میں اسماعیل ہنیہ کے پوتا اور پوتی بھی شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی وحشت و بربریت عیدالفطر پر بھی جاری ہے، وحشیانہ بمباری میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹوں اور پوتوں سمیت مزید 125 فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 125 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹے اور پوتے بھی شامل ہیں، جبکہ بمباری میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
غزہ میڈیا آفس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف اسپتالوں میں 125 شہدا کے جسد خاکی لائے گئے ہیں۔