فرقہ پرستوں کے منہ پر زوردار طمانچہ: سدارامیا نے کرناٹک میں حجاب پر عائد پابندی کو ہٹانے کا اعلان کردیا

حیدرآباد (دکن فائلز) کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے آج فرقہ پرستوں کے منہ پر زوردار طمانچہ رسید کرتے ہوئے حجاب پر متنازعہ پابندی کو برخواست کرنے کا اعلان کیا۔ کرناٹک کی کانگریس حکومت نے مسلم طالبات کےلئے خوشخبری دی ہے، اب مسلم طالبات باحجاب ہوکر اسکول و کالج جاسکیں گی اور اپنی تعلیم کو جاری رکھ سکیں گی۔

کرناٹک کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی کے پہننے اور کھانے کی پسند پر پابندی عائد نہیں کی جاسکتی۔ آزاد ملک میں ہر کوئی اپنی پسند کا لباس پہن سکتا ہے اور اپنی پسند کا کھانا کھاسکتا ہے۔ ہم حجاب پر عائد پابندی کو ہٹارہے ہیں۔ انہوں نے خاتون یا لڑکی جس طرح کے کپڑے پہننا چاہتی ہیں وہ اپنی مرضی سے پہنچ سکتی ہیں۔ اب آپ جہاں چاہیں جاسکتے ہیں، جو چاہئے پہنچ سکتے ہیں اور اپنی پسند کا کھانا کھاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کپڑے اور کھانا ذاتی معاملہ ہے۔ اس مں کسی طرح کی کوئی مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ بنک کی سیاست بند ہونی چاہئے۔

سدارامیا نے مرکز کی مودی حکومت پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سب کا ساتھ اور سب کا وکاس کا حملہ فرضی ہے۔ بی جے پی لوگوں اور سماج کو لباس اور ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرتی ہے۔

کرناٹک کے وزیراعلیٰ کے اعلان کے بعد مسلم طالبات نے خوشی کا اظہار کیا اور کانگریس قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدا رمیاّ نے اعلان کیا ہے کہ اُن کی حکومت ، ریاست کے تعلیمی اداروں میں ، حجاب پر عائد بندش واپس لے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہدایت افسران کو دے دی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایک سرکاری حکم جلد ہی جاری کردیا جائے گا۔ پچھلے سال سپریم کورٹ نے ، اِس معاملے پر الگ الگ رائے پر قائم فیصلہ سنایا تھا۔ قبل ازیں بی جے پی حکومت نے کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں