بنارس میں مسلمانوں کا زبردست احتجاج، بازار بند، یوم دعا کا اہتمام

حیدرآباد (دکن فائلز) گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں عدالت کی جانب سے ہندوؤں کو پوجا کی اجازت دینے کے بعد سے ملک کے مسلمانوں میں تشویش کی لہر دیکھی جارہی ہے۔ خاص طور پر بنارس کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ دیکھا گیا۔ اطلاعات کے مطابق عدالت کے فیصلہ کے بعد بنارس کے صدر مفتی و گیانواپی مسجد کے امام مفتی عبدالباطن صاحب نے ایک اجلاس منعقد کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔

اجلاس کے بعد مفتی عبدالباطن صاحب نے بنارس کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ 2 فروری بروز جمعہ کو اپنے کاروبار بند رکھیں اور بڑے پیمانہ پر یوم دعا منائیں۔ جمعہ کے موقع پر مسلمان کائنات کے خالق کی بارگاہ میں سربسجود ہوکر دعا کریں۔ مفتی عبدالباطن صاحب نے مسلمانوں سے توبہ و استغفار کرنے کی تلقین بھی کی۔

گیانوپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دینے کے خلاف آج بنارس میں ’یوم دعا‘ کا اہتمام، مسلمانوں نے اپنے کاروبار بند رکھکر احتجاج کیا۔

تازہ اطلاعا کے مطابق اترپردیش کے شہر بنارس کے مسلمانوں نے اپنے کاروبار، دکانات کو بند رکھا اور شہر کی مساجد میں یوم دعا کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ وہیں معزز و محترم خواتین بھی گھروں میں دعاؤں کا اہتمام کررہی ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت کے فیصلہ کے بعد سے بنارس شہر میں سیکوریٹی سخت کردی گئی۔ خاصکر گیانواپی مسجد کے قریب سیکوریٹی فورس کو تعینات کردیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں