عدلیہ کا وقار مجروح ہوا ہے، ملک میں جنگل راج، نفرتی ماحول کےلئے میڈیا بھی ذمہ دار: گیانواپی معاملہ پر مسلم رہنماؤں کی پریس کانفرنس

حیدرآباد (دکن فائلز) گیانواپی مسجد معاملہ پر ملک بھر کے مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے اور لوگوں نے عدالت کے فیصلہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وہیں مسلم رہنما بھی اس معاملہ پر غور و فکر میں مصروف ہیں۔ ملک کے موجودہ حالات خاصکر گیانواپی معاملہ میں عدلیہ، انتظامیہ اور حکومت کے رویہ پر مسلم رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دہلی میں واقع جمعیۃ علماء ہند کے دفتر میں آج مسلم رہنماؤں کی جانب سے پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا تاکہ میڈیا کے سامنے اپنا دکھڑا بیان کیا جاسکے۔

مسل رہنماؤں نے ضلعی عدالت کے فیصلے کے بعد عجلب میں انتظامیہ کی جانب سے پوجا کے انتظامات کرنے اور راتو رات پوجا شروع کرنے کو لیکر سوال اٹھایا اور اسے ملی بھگت قرار دیا۔ مسلم رہنماؤں نے کہا کہ ہم اسی رویہ کے خلاف ہے۔

مولانا ارشد مدنی (جمیعت علما ہند ) نے اعلان کیا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ ہندوستانی مسلمانوں کا نمائندہ پلیٹ فارم ہے، اس حیثیت سے ملک کے سربراہ اعلیٰ کو مسلمانوں کے جذبات سے واقف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کےلئے وقت مانگا گیا ہے، جیسے ہی وقت دیا جاتا ہے ہم صدر ج مہوریہ سے ملاقات کرکے ملک کے موجودہ حالات اور مسلمانوں کے احساسات سے انہیں واقف کروایا جائے گا۔ ارشد مدنی نے کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا تک بھی ہماری بات پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

محمود مدنی (جمیعت علما ہند) نے ضلعی عدالت کے فیصلہ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معزم جج نے وظیفہ پر جانے سے قبل افسوسناک فیصلہ سنادیا جبکہ اعلیٰ عدالتیں تکنیکی خامیاں بتاتے ہوئے اس معاملہ کو سننے کےلئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملہ میں ایک فریق کے ساتھ حق تلفی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فی الحال جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے مماثل ماحول ہے اور یہ جنگل راج ہے۔

محمود مدنی نے سنسنی خیز انکشاف کیا کہ پہلے یہ پریس کانفرنس پریس کلب میں منعقد ہونی تھی لیکن پریس کلب نے گیانواپی معاملہ پر کانفرنس منعقد کرنے کی اجازت دینے سے ہی منع کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ’اب پریس کلب یہ بتائے گا کہ کس عنوان پر آپ کو بولنا ہے اور کس عنوان پر آپ کو نہیں بولنا ہے‘۔ انہوں نے ملک کے موجودہ زہرآلود ماحول کےلئے میڈیا کو ذمہ دار قرار دیا۔

پریس کانفرنس سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، ملک معتصم خان (جماعت اسلامی)، قاسم رسول الیاس (مسلم پرسنل لا بورڈ)، مولانا اصغر امام مہدی (مرکزی جمیعت اہل حدیث)، ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس ترجمان مسلم پرسنل لا بورڈ خطاب کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں