گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کے خلاف عرضی ہائیکورٹ میں خارج ہونے کے بعد مسلم فریق نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا

حیدرآباد (دکن فائلز) گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دینے کے ضلع عدالت کے فیصلہ کے خلاف دائر عرضی ہائیکورٹ میں خارج ہونے کے بعد اب مسلم فریق نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ گیانواپی مسجد معاملہ میں مسلم فریق نے الہ آباد ہائی کورٹ کے ملکیت سے متعلق فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

واضح رہے کہ ہائیکورٹ نے 19 دسمبر 2023 کو ہندو فریق کی گیانواپی پر قبضے کی مانگ سے متعلق عرضی کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے مسلم فریق کی عرضی کو خارج کردیا تھا۔

اب تازہ طور پر مسلم فریق کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی عرضی میں ہائی کورٹ کے فیصلہ کو ورشپ ایکٹ 1991 میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اس پر فوری روک لگانے کی درخواست کی گئی ہے۔

گذشتہ روز الہ آباد ہائی کورٹ نے گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت سے متعلق ضلع عدالت کے فیصلہ پر روک لگانے سے انکار کردیا اور اپنے فیصلہ میں کہا تھا کہ گیانواپی کے ویاس تہہ خانے میں پوجا جاری رہے گی۔ ہائیکورٹ نے پوجا روکنے سے متعلق مسلم فریق کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں