حیدرآباد (دکن فائلز) آج ملک بھر میں سی اے اے کو نافذ کردیا گیا، جس کے خلاف کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ بیرسٹر اسدالدین اویسی نے آواز بلند کی۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے مودی حکومت پر طنز کیا اور سی اے اے کے نفاذ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
اسدالدین اویسی نے ٹوئٹ کیا کہ ’آپ کرونولوجی سمجھئے، پہلے الیکشن سیزن آئے گا پھر سی اے اے رولز آئیں گے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’سی اے اے پر ہمارا اعتراض جوں کا توں برقرار ہے۔ سی اے اے تفرقہ انگیز ہے اور گوڈسے کی سوچ پر مبنی ہے جس سے مسلمانوں کو دوسرے درجہ کا شہری بنانا چاہتے ہیں۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ ’کسی بھی ایسے شخص کو پناہ دیں جس پر ظلم ہو لیکن شہریت مذہب یا قومیت کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہیے۔ حکومت کو بتانا چاہیے کہ اس نے ان قوانین کو پانچ سال تک کیوں زیرالتوا رکھا اور اب کیوں نافذ کررہی ہے۔ NPR-NRC کے ساتھ ساتھ، CAA کا مقصد صرف مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے، اس کا کوئی اور مقصد نہیں ہے‘۔
Aap chronology samajhiye, pehle election season aayega phir CAA rules aayenge. Our objections to CAA remain the same. CAA is divisive & based on Godse’s thought that wanted to reduce Muslims to second-class citizens.
Give asylum to anyone who is persecuted but citizenship must…
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) March 11, 2024
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ ’سی اے اے این پی آر این آر سی کی مخالفت کے لیے سڑکوں پر نکلنے والے ہندوستانیوں کے پاس اس کی دوبارہ مخالفت کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا‘۔