’مدرسہ میں کیوں پڑھ رہی ہو‘ این سی پی سی آر کی ٹیم پر مدرسہ کی مسلم طالبات کے ساتھ غیرانسانی و توہین آمیز برتاؤ کا الزام

حیدرآباد (دکن فائلز) نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی ایک ٹیم پر کرناٹک کے بنگلور میں واقع ایک دینی مدرسہ کے معائنہ کے نام پر غیرانسانی و توہین آمیز رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ مدرسہ کی مسلم طالبات نے ٹیم کے ارکان پر ان سے انتہائی بے ہودہ و توہین آمیز سوالات کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ دراصل مدرسہ کے معائنہ کے نام پر یہ ٹیم این سی پی سی آر کے چیئرپرسن پریانک کنونگو کی سربراہی میں بنگلور کے ایک مدرسہ پہنچی تھی۔

مدرسہ کی لڑکیوں نے الزام لگایا کہ ٹیم کے ارکان نے ان سے سوال کیا کہ کیا شادی کر کے وہ کویت یا دبئی جائیں گی؟ ایک لڑکی نے الزام عائد کیا کہ ’ٹیم کے ارکان نے میرا نام اور عمر پوچھی اور بعد میں نامناسب سوالات کرنے لگے جس کا میں نے جواب نہیں دیا تو ان میں سے ایک شخص نے مجھے تھپڑ ماردیا‘۔

اس معاملہ میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں مدرسہ کی ذمہ دار ایک خاتون نے بتایا کہ این سی پی سی آر کی ٹیم نے طالبات سے گندے سوالات پوچھے اور طالبات سے پوچھا گیا کہ دینی تعلیم کیوں حاصل کررہی ہیں، کیوں مدرسہ میں پڑھ رہی ہیں، انہیں اس کے بجائے ایم بی بی ایس اور انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنی چاہیے‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں