پتانجلی گمراہ کن اشتہارات معاملہ: متنازعہ بابا رام دیو کے خلاف سپریم کورٹ کا کڑا رخ، سمن جاری

حیدرآباد (دکن فائلز) سپریم کورٹ نے متنازعہ یوگا گرو رام دیو کے خلاف سخت رخ اپنایا ہے۔ گمراہ کن اشتہارات جاری کرنے سے متعلق توہین عدالت نوٹس کا جواب دینے میں ناکام رہنے پر عدالت عظمیٰ نے پتانجلی آیوروید کے خلاف سخت تبصرے کئے اور رام دیو کو پیش ہونے کا حکم دیا۔ جسٹس ہیما کوہلی اور احسن الدین امان اللہ کی بنچ نے پتانجلی کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشن کو بھی طلب کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے پچھلے مہینے پتنجلی کو اس کی مصنوعات اور دواؤں سے معلق جھوٹا دعویٰ کرنے سے منع کیا تھا، اس کے باوجود اس سلسلہ میں کوئی کاروائی نہیں کی گئی جس کے بعد عدالت نے پتانجلی اور بال کرشنا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے۔ تاہم پتانجلی آیوروید کی جانب سے توہین عدالت کا کے نوٹس کا جواب نہ دینے کے بعد سپریم کورٹ نے فرد جرم عائد کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے رام دیو اور بال کرشن کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

عدالت نے کہا کہ رام دیو اور بالا کرشنا نے ڈرگس اینڈ ریمیڈیز ایکٹ کے سیکشن 3 اور 4 (گمراہ کن اشتہارات) کی خلاف ورزی کی ہے۔ رام دیو کو بھیجے گئے سمن میں کہا گیا کہ آپ کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ پتانجلی کی طرف سے بات کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے رام دیو کو سمن جاری کرنے پر اعتراض کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں