گجرات کے احمد آباد میں پانچ دنوں کے دوران دو مسلم آٹو ڈرائیور کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، شرپسندوں نے ایک آٹو کو نذرآتش کردیا

حیدرآباد (دکن فائلز) گجرات کے احمد آباد میں صرف پانچ دنوں کے دوران دو مسلم آٹو ڈرائیورس پر شرپسندوں نے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا جبکہ ایک آٹو کو بھی غنڈوں نے نذر آتش کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات کے احمد آباد میں ایک مسلم آٹو ڈرائیور نواب سلطان کو گذشتہ پیر کے روز تین شرپسندوں نے مبینہ طور پر حملہ کرکے شدید زخمی کردیا اور آٹو کو نذرآتش کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سڑک پر کچھ نوجوان ہولی کھیل رہے تھے اس دوران آٹو پر رنگ پھینکا گیا تو مسلم آٹو ڈرائیور نے اعتراض کیا، جس کے بعد شرپسندوں نے آٹو ڈرائیور رسول پر حملہ کردیا جس کے بعد رسول نے وڈج پولیس اسٹیشن میں شرپسندوں کے خلاف شکایت درج کرائی۔

غیر آٹو ڈرائیور رسول نے اپنی شکایت میں کہا کہ پیر کی سہ پہر وہ عثمان پورہ میں واقع چمپانیر سوسائٹی کے قریب مسافرین کو ڈراپ کرنے گیا تو وہاں ایک شرپسند نے جان بوجھ کر آٹو پر رنگ لگادیا، اعتراض کرنے پر مسلم آٹو ڈرائیور کے ساتھ گالی گلوج کی گئی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران آٹو ڈرائیور نے غنڈوں سے کہاکہ وہ روزہ سے ہے لیکن انہوں نے آٹو ڈرائیور کی ایک نہ سنی۔ بعد میں شرپسندوں نے آٹو کو نذر آتش کردیا۔

پولیس نے اس معاملہ میں دو ملزمین وجے سوریاونشی اور نٹور سولنکی کو گرفتار کرلیا جبکہ سنجے ویاس فی الحال فرار ہے۔ گومتی پور کے کانگریس کارپوریٹر اقبال شیخ نے اس واقعہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا اور ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شرپسندوں نے مسلم شناخت کی وجہ سے آٹو ڈرائیور پر حملہ کیا۔

اسی طرح کے ایک اور واقعہ گذشتہ روز پیش آیا جس میں شرپسندوں نے معذور مسلم آٹو ڈرائیور رسول کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ تفصیلات کے مطابق احمد آباد کے واڑج میں 4 شرپسندوں نے معذور آٹو ڈرائیور کو چاقو سے وار کرکے شدید زحمی کردیا۔ فی الحال رسول ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ اس معاملہ میں وارڈ پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا اور پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے دو ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اس سلسلہ میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔ اس معاملہ پر رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور پولیس سے ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں