ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ۔۔۔فرقہ وارانہ ریمارکس کے الزام میں اسدالدین اویسی کو الیکشن کمیشن کا نوٹس

حیدرآباد (دکن فائلز) گزشتہ جمعرات کو وارانسی میں پی ڈی ایم مورچہ کی جانب سے منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ بیرسٹر اسدالدین اویسی نے وزیراعظم مودی کی جانب سے دیئے گئے متنازعہ و نفرت انگیز بیان پر شدید تنقید کی تھی۔ یہاں کی گئی تقریر پر ایڈیشنل ریٹرننگ آفیسر وارانسی ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے اسدالدین اویسی کو نوٹس جاری کیا ہے۔

اسدالدین اویسی پر جلسہ عام میں تقریر کے دوران مبینہ فرقہ وارانہ تبصرہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ بی جے پی لیگل سیل کاشی ریجن کے کنوینر ششانک شیکھر ترپاٹھی نے الیکشن کمیشن میں اسدالدین اویسی کے خلاف شکایت درج کرائی۔ انہوں نے الزام لگایا گیا کہ اویسی نے وارانسی میں ایک جلسہ عام کے دوران فرقہ وارانہ بیانات دیے ہیں۔

بی جے پی کی جانب سے شکایت موصول ہونے کے بعد ایڈیشنل ریٹرننگ آفیسر سب ڈویژنل مجسٹریٹ نیرج پٹیل نے ابتدائی تحقیقات کے بعد اویسی کو نوٹس جاری کیا۔

واضح رہے کہ اسدالدین اویسی نے اپنی تقریر میں پی ایم مودی کی جانب سے کئے گئے متنازعہ تبصرہ پر شدید تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ مختار انصاری کو عدالتی حراست میں ہلاک کر دیا گیا، وہ شہید ہیں۔ اویسی نے 40 منٹ کے خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی اور ایس پی صدر اکھلیش یادو کے خلاف سخت حملے کئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں