حیدرآباد (دکن فائلز) دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال آج شام تہاڑ جیل سے باہر آگئے۔ سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت منظور ہونے کے بعد وہ آج رہا ہوگئے۔ کیجریوال کو 50 روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی گھوٹالے سے منسلک منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی۔
बब्बर शेर की दहाड़🔥
मैंने कहा था मैं जल्दी आऊंगा, आ गया।
सबसे पहले मैं हनुमान जी के चरणों में वंदना करना चाहता हूं, हनुमान जी के आशीर्वाद से आप सबके बीच हूँ
हम सबको मिलकर तानाशाही से देश को बचाना है, मैं तन मन धन से लड़ रहा हूं और तानाशाही से संघर्ष कर रहा हूं 140 करोड़ लोगों… pic.twitter.com/k074JFQT7J
— AAP (@AamAadmiParty) May 10, 2024
قبل ازیں ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ’کیجریوال انتخابات کے پیش نظر عبوری ضمانت پر رہا ہونے کے بعد اپنے سرکاری فرائض ادا نہ کریں، جبکہ عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے کیجریوال کو کچھ شرائط کا پابند بنایا۔
हम सबको मिलकर देश बचाना है 🇮🇳
हमारा देश महान देश है। यहां किसी ने भी तानाशाही करने की कोशिश की तो लोगों ने उसे बर्दाश्त नहीं किया।
आज देश तानाशाही से गुजर रहा है और मैं तन-मन-धन से उसके ख़िलाफ़ संघर्ष कर रहा हूं। अब देश के 140 करोड़ लोगों को देश को तानाशाही से बचाना है।… pic.twitter.com/Ynzx7G4eMx
— AAP (@AamAadmiParty) May 10, 2024
سپریم کورٹ کے فیصلہ میں کہا گیا کہ اروند کیجریوال کو جیل سپرنٹنڈنٹ کے اطمینان کے لیے 50000 روپے کا ضمانتی بانڈ اور اتنی ہی رقم کی ایک ضمانت دینا ہوگی۔ وہ چیف منسٹر آفس اور دہلی سکریٹریٹ نہیں جائیں گے۔ وہ سرکاری فائلوں پر دستخط نہیں کریں گے اور اگر بہت اہم فائل ہوگی تو اس پر دستخط کرنے کے لیے ایل جی سے اجازت طلب کریں گے۔ وہ موجودہ کیس میں اپنے کردار پر تبصرہ نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی گواہ کے ساتھ بات چیت کریں گے اور نہ ہی اس کیس سے متعلق کسی سرکاری فائل تک رسائی حاصل کریں گے۔