حیدرآباد (دکن فائلز) جموں و کشمیر میں پریس کی آزادی ہمیشہ سے موضوع بحث رہا ہے، خاص طور پر 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد صحافیوں کے آزادانہ طور پر کام کرنے سے متعلق خدشات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔
تازہ طور پر پیش آئے واقعہ میں معروف نیوز پورٹل دی وائر کی ایک سینئر صحافی کو رپورٹنگ کے دوران ایک شخص کا انٹرویو مختصر کرنے پر مجبور کیا گیا۔ مشہور صحافی عارفہ خانم شیروانی جب ایک شخص سے بات کررہی تھیں تو انہیں انٹرویو کو بیچ میں ہی روکنے پر مجبور کیا گیا۔ جبکہ یہ واقعہ کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا۔
Journalism interrupted!
In 60 seconds, the state of Press Freedom in ‘Naya Kashmir’.
I was stopped 3 times by police from recording people’s voices in Srinagar. Luckily once it was caught on camera.
First election post Article 370 and this is the state of democracy in Kashmir. pic.twitter.com/PLQS71Wbor— Arfa Khanum Sherwani (@khanumarfa) May 16, 2024
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شیروانی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک شخص بیروزگاری پر بات کررہا ہے اور دوران سیکوریٹی اہلکار ان کے قریب آتے ہیں۔ وہیں وائر کے مطابق سیکوریٹی اہلکار کی جانب سے کیمرہ مین کو انٹرویو بیچ میں روکنے پر مجبور کیا گیا۔۔۔۔
واضح رہے کہ 2024 کے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان 180 ممالک کی ریکنگ میں 159 ویں مقام پر ہے جو انتہائی تشویشناک بات ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا اعزاز ہندوستان کو حاصل ہے لیکن پریس فریڈم کے معاملہ میں ہندوستان بہت پیچھے ہے۔