رامیشورم کیفے دھماکہ: حیدرآباد سمیت 11 مقامات پر این آئی اے کی تلاشی، آندھراپردیش کے اننت پور سے سافٹ ویئر انجینئر گرفتار (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) بنگلور میں رامیشورم کیفے دھماکہ کیس کی تحقیقات زور و شور سے جاری ہے، اس سلسلہ میں این آئی اے کی جانب سے آندھراپردیش، تلنگانہ، تمل ناڈو اور کرناٹک میں کل 11 مقامات پر تلاشی لی۔ این آئی اے نے گذشتہ روز ایک بیان جاری کیا۔

این آئی اے نے آندھراپردیش کے اننت پور سے 30 سالہ سافٹ ویئر انجینئر سہیل کو گرفتار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز این آئی ااے کی ٹیم نے اننت پور کے رائے درگم میں ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر عبدالغفور کے مکان کی تلاشی لی۔ بعدازاں عبدالغفور کے بڑے فرزند سہیل کو مقامی پولیس اسٹیشن لے گئے جہاں 7 گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی گئی، جس کے بعد سہیل کو بنگلور لے جایا گیا۔ عبدالغفور کے دو بیٹے ہیں، سہیل اور متین۔ بڑا بیٹا سہیل بنگلور میں سافٹ ویئر کا کام کرتا ہے۔ پہلے سہیل بنگلور کے ایک پی جی روم میں دو دوستوں کے ساتھ رہتا تھا۔ این آئی اے نے سہیل کے ایک دوست کی شناخت دو ماہ قبل رامیشورم کیفے دھماکے میں ایک ملزم کے طور پر کی تھی، جبکہ سہیل اس کے ساتھ اکثر حیدرآباد جایا کرتا تھا۔ این آئی اے نے سیل فون سگنل کی بنیاد پر وہ اننت پور کے رائے درگم میں تلاشی لی جہاں سہیل اپنے گھر پر موجود پایا گیا۔ این آئی اے نے سہیل کے گھر کی تلاشی لی اور اس کا موبائل اور لیپ ٹاپ ضبط کرلیا۔

https://x.com/i/status/1792812971019632862

ایک اور اطلاع کے مطابق تلنگانہ کے وقارآباد سے بھی ایک نوجوان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ وہیں این آئی اے نے حیدرآباد میں مقیم عبیدالرحمان کے گھر کی بھی تلاشی لی، جنہیں 2012 کے ایک سازش کیس میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گذشتہ یکم مارچ کو رامیشورم کیفے میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 10 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ 12 اپریل کو این آئی اے نے مغربی بنگال سے دو ملزمین مصور حسین شاہ زیب اور عبدالمتین احمد طحہ کو گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے نے رامیشورم کیفے دھماکے کے سلسلے میں ملزمین کے بارے میں معلومات دینے والوں کو 10 لاکھ روپے کا انعام دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں