تعصب اور فرقہ پرستی کی انتہا: مدرسہ کے معصوم بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے کے معاملہ میں آر پی ایف کے اہلکار قصوروار قرار، کاروائی کی سفارش

حیدرآباد (دکن فائلز) اترپردیش کے کانپور میں اقلیتی کمیشن نے اسلامو فوبک اور مسلمانوں کے تئیں نفرت و تعصب کی بنیاد پر مدرسہ کے طلبا کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے والے خاطی اہلکاروں کے خلاف کاروائی کرنے کی ریلوے پروٹیکشن فورس سے سفارش کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یو پی اقلیتی کمیشن نے مدرسہ کے بچوں کو ان کے لباس کی بنیاد پر تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں چائلڈ ہوم بھیج دینے کے معاملہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جبکہ اہلکاروں پر معصوم بچوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کرنے کا بھی الزام عائد کیا جارہا ہے۔

آر پی ایف کے اہلکاروں کو کپڑے اور ٹوپی پہننے کی بنیاد پر مدرسہ کے طلباء کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے کا قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ اقلیتی کمیشن نے تمام قصوروار آر پی ایف اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔

واضح رہے کہ 24 اپریل کو مدرسہ کے تمام طلباء عید کی چھٹیوں کے بعد کانپور واپس آ رہے تھےکہ آر پی ایف کے اہلکاروں نے بچوں کو ٹوپی اور کرتا پاجامے پہنچے دیکھ کر تعصب میں آکر ان کے خلاف کارروائی کی۔ بچوں کے پاس مکمل دستاویزات ہونے کے باوجود انہیں چائلڈ ہوم بھیج دیا جبکہ انہیں وہاں 7 روز رکھا گیا تھا۔

اقلیتی کمیشن نے قصوروار اہلکاروں اور ملازمین کے خلاف تعزیری کارروائی کی سفارش کی اور ریلوے پروٹیکشن فورس، نارتھ سنٹرل ریلوے کے سینئر ڈیویژنل سیکورٹی کمشنر کو اس بات کی بھی ہدایت دی کہ قصورواروں کے خلاف کاروائی کے بعد اس کی اطلاع دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں