لاوڈاسپیکر پر مسلمانوں کے قتل عام کی دھمکی، ہندوتوا انتہاپسندوں کا مدھیہ پردیش کے کٹنگی میں ہنگامہ، علاقہ میں حالات کشیدہ (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) ایسا لگتا ہے کہ مدھیہ پردیش میں ہندوتوا انتہاپسندوں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ آج کٹنگی علاقہ میں اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے جب کچھ بھگوا شدت پسندوں نے مسلمانوں کو کھلے عام لاوڈ اسپیکر کے ذریعہ دھمکیاں دیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوتوا شدت پسندوں نے علاقہ میں احتجاج کے نام پر ہنگامہ کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز نعروں کے علاوہ “جاگو ایک بار ہندو” کے نعرے بھی لگائے۔ اس دوران انہوں نے لاؤڈ سپیکر پر مسلمانوں کے قتل عام اور علاقہ سے بے دخل کرنے کی کھلے عام دھمکیاں بھی دیں۔
ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1807012026218098713

شدت پسندوں کے ہجوم کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز اور اشتعال انگیز بیانات دیئے جارہے ہیں جس سے علاقہ میں اقلیتیں خوف زدہ ہیں۔ دراصل 26 جون کو کٹنگی علاقے کے تلہ بابا پہاڑی میں مبینہ طور پر جانوروں کی ہڈیاں و باقیات ملنے کے بعد وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے ہنگامہ کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے مسلمانوں پر گائے ذبح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے جانوروں کی ہڈیوں کو جانچ کےلئے بھیج دیا تھا۔ جانچ کے بعد معلوم ہوا کہ یہ ہڈیاں گائے کی نہیں ہے اور جس جانوروں کی یہ ہڈیاں ہے اس کی عمر 2 سال سے زیادہ ہے۔ جبل پور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آدتیہ پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ جانچ کے مطابق ہڈیاں کئی ماہ پرانی ہیں۔
وہیں رپورٹ منظر عام آنے کے بعد بھی وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنوں کی جانب سے ہنگامہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے رپورٹ کو غلط قرار دیکر احتجاجی ریلیاں نکالی اور ضلع کلکٹر پر ہی بیرون ملک سے فنڈ حاصل کرنے کا الزام عائد کردیا۔ پولیس اور انتظامیہ نے علاقہ میں امن و امان کو برقرار رکھنے کی عوام سے اپیل کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں