کرناٹک کے ممتاز مصنف دیونور مہادیوا کی کتاب پر ہندوتوا تنظیمیں واویلا مچارہی ہیں۔
دلت مصنف دیونورمہادیوا کی کتاب ’آر ایس ایس، آلا، اگلا (آر ایس ایس گہرائی اور چوڑائی) نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچادی ہے، جبکہ ہندوتوا تنظیمیں اسے آر ایس ایس کے خلاف پروپگنڈہ قرار دینے کی کوشش کررہی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ بنیاد پرست لوگ اس کتاب پر پابندی لگانے کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ ریاست میں اس کتاب کی فروخت نے ریکارڈ بنایا ہے۔ اس کتاب کے چھ پبلشرز ہیں جنہوں نے فی الحال 9000 کاپیاں چھائی ہیں۔
کتاب میں وزیراعظم نریندر مودی پر ایک پورا باب تحریر ہے۔ مصنف نے آر ایس ایس کے بیشتر ارکان کو منووادی کہا ہے اور ان پر ہندوستان کے آئین کو ختم کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا۔
وہیں سابق وزیراعلیٰ و کانگریس کے سینئر رہنما سدارامیا نے دیونور مہادیوا ی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’کتاب میں آر ایس ایس کے بارے میں جوکچھ لکھا گیا ہے، اس میں غلط کیا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ مصنف نے مناسب ثبوت و دستاویزی شواہد کی بنیاد پر کتاب تحریر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سچ بولتا ہے تو اس سے آر ایس ایس ناراض ہوجاتی ہے۔
دیونور مہادیوا ایک نامور دلت مصنف ہیں جبکہ آر ایس ایس ان کی کتاب پر پابندی لگانے اور انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کررہی ہے۔ 72 صفحات پر مشتمل کتاب پر تنقید کرتے ہوئے ہندوتوا طاقتیں اس کی اشاعت کے وقت پر سوال اٹھارہے ہیں۔