محمد زبیر کو ’جہادی‘ کہنے والے جگدیش سنگھ کو دہلی عدالت نے عجیب سزا سنادی

حیدرآباد (دکن فائلز) دہلی ہائیکورٹ نے جگدیش سنگھ نامی ایک اندھ بھکت کو قصوروار قرار دیتے ہوئے اسے عجیب سزا سنائی۔ دراصل جگدیش نے آلٹ نیوز کے بانی و معروف صحافی محمد زبیر کو ایک پوسٹ میں جہادی کہا تھا۔ عدالت نے جگدیش کو قصوروار قرار دیتے ہوئے اسے سزا کے طور پر اپنے ایکس اکاونٹ پر معافی نامہ شائع کرنے کی ہدایت دی جسے پیج پر دو ماہ تک رکھنا لازمی ہوگا۔

جگدیش سنگھ نے 2020 میں محمد زبیر کے خلاف قابل اعتراض ٹویٹ کرتے ہوئے صحافی کو جہادی کہہ دیا تھا۔ عدالت نے اسے ایکس پر ایک معافی نامہ پوسٹ کرنے کا حکم دیا جسے دو ماہ تک پیج پر رکھنا ہوگا۔ جسٹس انوپ جئے رام بھمبھانی نے جگدیش سنگھ کو اندرون ایک ہفتہ معافی نامہ پوسٹ کرنے کےلئے بھی کہا۔

عدالت نے بتایا کہ ٹویٹ کا متن کچھ اس طرح ہو ’میں درج بالا تبصرہ کیلئے معذرت خواہ ہوں ، میرے تبصرے کا مقصد کسی بری نیت سے محمد زبیر کی دل آزاری کرنا نہیں تھا‘۔ جسٹس بھمبھانی نے زبیر کی عرضی کو بھی منظور کرلیا جس میں انہوں نے اپنے خلاف پوسکو کے تحت درج ایف آئی آر کالعدم قرار دینے کی گزارش کی تھی جبکہ اس معاملے میں انہیں پہلے ہی کلین چٹ مل چکی ہے۔

جگدیش نے محمد زبیر کے خلاف فرضی شکایت درج کرائی تھی اور ان پر اپنی پوتی کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور ٹوئٹ کیا تھا کہ ’ایک بار کا جہادی ہر بار کا جہادی‘۔

وہیں عدالت نے جب اس معاملہ پر دہلی پولیس سے کاروائی سے متعلق دریافت کیا تو پولیس نے کہا تھا کہ ’زبیر کی شکایت پر جگدیش کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی‘۔

واضح رہے کہ محمد زبیر نے جگدیش کی پروفائل تصویر جس میں وہ اپنی پوتی کے ساتھ نظر آرہا تھا پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ اسے زیب دیتا ہےکہ وہ اس تصویر کے ساتھ ٹویٹر پر ایسی غلیظ زبان کا استعمال کرے۔ محمد زبیر نے بچی کی تصویر کو دھندلا کر دیا تھا۔ زبیر نے لکھا تھا کہ ’ہیلو ایکس ایکس ایکس کیا آپ کی معصوم پوتی اس بات سے آگاہ ہے کہ آپ جز وقتی طور پر سوشل میڈیا پر لوگوں کو گالی دینے کا کام کرتے ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ اپنی پروفائل تصویر تبدیل کر دیں‘۔

یہ تبصرہ بھی بیجا نہ ہوتا کہ دہلی پولیس نے زبیر کے خلاف پاسکو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں