(ایجنسیز) الجزیرہ ٹی وی چینل نے غزہ میں صیہونی فوجیون کے ہاتھوں مسجد گرانے اور قرآن مجید کے نسخوں کو جلانے کی ویڈیو کلپ جاری کی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صیہونی فوجی شمالی غزہ میں ” نبی صالح” مسجد میں داخل ہونے کے بعد قرآن کریم کے نسخوں کو پھاڑ رہے ہیں اور جلارہے ہیں۔ اس مسجد کی تاریخ 100 سے زائد ہے اور یہ علاقے کی قدیمی ترین مسجدوں میں سے ہے۔ غزہ میں مسجدوں کا انہدام اور قرآن مجید کی بے حرمتی دراصل دنیا کے 2 ارب مسلمانوں کی عقیدت کی توہین ہے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قرآن پاک کی توہین پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ اسرائیلی فوجیوں کی اشتعال انگیز کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حماس نے کہاکہ اس طرح کا نفرت انگیز اقدام اسرائیلی فوج کی انتہاپسند فطرت کو ظاہر کرتا ہے، سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز پوسٹ کرنا اسرائیل کی منظم مجرمانہ پالیسی کی نشاندہی کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کے حملے میں غزہ کی ” مسجد العمری” بھی تباہ ہو گئی جو 14 صدی پرانی ہے ۔ غزہ پر صیہونی فوج کے حملوں میں اب تک 609 مسجدیں پوری طرح سے تباہ ہوگئيں جبکہ 211 مسجدوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ صیہونی فوجیوں نے غزہ میں 3 کئی چرچ بھی تباہ کئے ہيں۔
غزہ پر حملے کے دروان صیہونی فوجیوں نے تمام انسانی حقوق کی اصولوں کو پامال کرتے ہوئے اسپتالوں، اسکولوں، دینی مراکز اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ غزہ پر صیہونی فوج کے حملے میں اب تک 40 ہزار سے زائد لوگ شہید ہو چکے ہيں جن میں زيادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔