حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹرا بھر میں ملعون سوامی رام گیری کے خلاف مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے۔ متعدد پولیس اسٹیشنز میں قانون کے دائرہ میں رہ کر ایف آئی آر درج کرانے کے باوجود بھی ابھی تک پولیس نے گستاخ کو گرفتار نہیں کیا ہے، جس کی وجہ سے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ناندیڑ میں ملعون رام گیری کی گرفتار ی کا مطالبہ کرتے ہوئے عاشق رسول دو مسلم نوجوان بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ یاسین چودھری اور آفتاب شیخ نے حکومت سے سوال کیا کہ ’کیا ہمارے پیارے ملک ہندوستان میں دو طرح کے قوانین ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ایک طرف مسلم عالم دین کو صرف شعر کہنے پر مہینوں کےلئے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے تو دوسری طرف پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والے سوامی کو اب تک گرفتار نہیں کیا۔ جبکہ مسلم عالم دین نے صرف شعر کہا تھا، کسی مذہب کے خلاف یا کسی شخص کے خلاف کچھ نہیں کہا اور نہ ہی کسی کی بیحرمتی کی گئی۔ وہیں ملعون سوامی نے باضابطہ ویڈیو بناکر پیغمبر اسلام کی شان میں کھلے عام گستاخی کرتا ہے اور اپنی ہڑدھرمی پر قائم رہتا ہے تو اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والے متنازعہ سوامی رام گیری کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے ناندیڑ میں 2 مسلم نوجوانوں نے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ گزشتہ دو روز سے یہ نوجوان ضلع کلکٹر کے دفتر کے باہر بھوکے پیاسے احتجاج کررہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے آفتاب شیخ اور یاسین چودھری کے احتجاج کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہمارے ملک میں دو قانون ہیں، ہندوئوں کے کیلئے الگ اور مسلمانوں کیلئے الگ؟ انہوں نے مثال دیتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ایک الزام میں بے قصور مسلمانوں کو جیل بھیج کر مہینوں بلکہ برسوں قیدرکھا گیا اور کس طرح شرپسندوں کو کھلے عام زہرافشانی کی چھوٹ دی گئی۔