راجستھان کے بھیلواڑہ میں ہندوتوا ہجوم نے قاسم اور ریحان کو تشدد کا نشانہ بنایا!

حیدرآباد (دکن فائلز) مسلم میرر کی رپورٹ کے مطابق راجستھان کے بھیلواڑہ میں دو راہگیر مسلمانوں کو ہندوتوا تنظیموں کے غنڈوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ دراصل ایک مندر کے قریب ایک گائے کی کٹی ہوئی دم ملنے کے بعد کچھ لوگوں کی جانب سے غصہ کا اظہار کیا جارہا تھا اس دوران یہ واقعہ پیش آیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں محمد قاسم اور محمد ریحان نے دعویٰ کیا کہ جب وہ احتجاج کے مقام سے گزر رہے تھے تو ہندوتوا کے ہجوم نے انہیں مارا پیٹا۔ محمد قاسم نے بتایا کہ انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور غنڈوں نے ان کا موبائیل چھین لیا۔ ویڈیو میں قاسم کو اپنے چہرے اور ہاتھ پر آئے زخموں کے نشانات دکھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، اس نے کہا کہ ’پولیس وہاں موجود تھی لیکن کچھ نہیں کیا‘۔

https://x.com/i/status/1827742702852592108

ریحان نامی ایک اور مسلمان نے بتایا کہ اس کی موٹر سائیکل کو کچھ لوگوں نے مندر کے قریب روکا جب وہ دودھ لینے جا رہا تھا۔ انہوں نے اس کا نام پوچھا۔ اس کی مسلم شناخت ظاہر ہونے پر اسے مارپیٹ کا نشانہ بنایا گیا‘۔

اس دوران مسلمانوں کے مکانات اور دکانوں پر پتھراؤ کا بھی ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں ہندوتوا ہجوم کو مسلمانوں کے علاقے میں داخل ہوتے اور گھروں پر پتھراؤ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

بھیلواڑہ کے کلکٹر نمت مہتا نے کہاکہ “ہمیں ایک واقعہ کی اطلاع ملی ہے کہ ایک مذہبی مقام کے سامنے گائے کی دم ملی اور اس کے خلاف مقامی لوگوں نے احتجاج کیا گیا۔ تاہم مقامی لوگوں سے مقامی لیڈروں کے مذاکرات کے بعد احتجاج ختم ہوگیا۔ انہیں یقین دلایا گیا کہ اس واقعہ کے پیچھے ملوث افراد کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔ حساس علاقوں میں پولیس تعینات ہے۔ ماحول پرامن ہے۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں