حیدرآباد (دکن فائلز) جب بات مسلمانوں سے جڑے معاملے خاص طور پر مدرسوں کی آتی ہے تو گودی میڈیا کی اشتعال انگیزی حد سے زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ گذشتہ کچھ دنوں سے فرقہ پرست نیوز چینلوں کی جانب سے مدارس کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ چل رہا ہے۔ ایسے میں سٹیزن فار جسٹس این پیس نے ٹائمز ناؤ نوبھارت کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گودی میڈیا میں این سی پی سی آر کے چیئر مین پریانک کے ایک پوسٹ سے متعلق مدارس کے خلاف اشتعال انگیز خبریں نشر ک گئیں اور اکثریتی طبقہ کو مدارس کے خلاف گمراہ کرنے کی سازش کی گئی۔ اس دوڑ میں سب سے آگے ٹائمز ناؤ نوبھارت ہندی پر نشر ہونے والا پروگرام انتہائی گمراہ کن اور اشتعال انگیز تھا جس میں واضح طور پر مسلمانوں اور مدارس کی شبیہ کو بگاڑنے کی ہرممکن کوشش کی گئی اور شرانگیزی کی گئی۔
سی جے پی نے ٹائمز ناؤں بھارت پر نشر ہونے والی ایک نیوز اور ڈیبیٹ شو کے دوران میزبان کے طرز عمل اور مدرسوں کے خلاف استعمال ہونے والی زبان کے خلاف شکایت درج کروائی گئی۔ یہ پروگرام 19 اگست 2024 کو ٹیلی کاسٹ کیا گیا تھا اور کا عنوان ’سنکلپ راشٹرا تعمیر کا: کراچی کا ادب ہندوستان کے مدارس میں کیا کر رہا ہے؟ اور راشٹرواد: ہندوستان کا مدرسہ… پاکستان کا نصاب؟‘