حیدرآباد (دکن فائلز) ہریانہ میں مسلمان سمجھ کر آرین مشرا کو گؤ رکشکوں نے گولی مارکر قتل کردیا تھا، آرین مشرا کی والدہ نے دکھ کی اس گھڑی میں بھی انتہائی سمجھداری اور انسانیت کا ثبوت دیا ہے۔ ان کا بیان گودی میڈیا کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے۔ میڈیا میں جاری بحث کہ آرین کو مسلمان سمجھ کر قتل کیا گیا پر ان کی والدہ نے کہا کہ ’کیا مسلمان انسان نہیں، کیا ہمارے بھائی نہیں؟ تم ایک مسلمان کو کیوں مارو گے؟
Uma, Aryan Mishra mother, who was killed by self proclaimed 'Gou Rakshaks', expressed her grief and said, "They shot my son thinking he was a Muslim. Are Muslims not Humans, Are they not our brothers? Why would you kill a Muslim? Muslims protect us." pic.twitter.com/yGFDZZk3wg
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) September 4, 2024
آرین مشرا کی غمزدہ ماں نے غمزدہ انداز میں کہا کہ ’میرے بیٹے کو مسلمان سمجھ کر گولی ماردی، کیا مسلمان انسان نہیں ہے، کیا ہمارے بھائی نہیں؟ تم مسلمان کو کیوں مارو گے؟ مسلمان ہماری حفاظت کرتے ہیں، ہمارے دکھ اور مصیبت میں ہماری مدد کرتے ہیں، ہمارے پڑوس میں رہتے ہیں‘۔
کیونکہ اس بار گؤ رکشکوں کے حملہ میں کسی مسلمان کی جان نہیں گئی تھی بلکہ ایک ہندو برہمن نوجوان کو قتل کیا گیا تھا، گودی میڈیا میں بحث کا موضوع رہا، اگر ملک میں کوئی مسلم شخص کی ماب لنچنگ ہوتی یا اسے گولی مارکر گؤ رکشک قتل کردیتے تو یہ عام بات ہوتی، اس معاملہ پر گودی میڈیا میں خاموشی چھائی رہتی کوئی بحث نہیں ہوتی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل گؤ رکشکوں نے آرین مشرا کو مسلمان سمجھ کر مبینہ طور پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔