حیدرآباد (دکن فائلز) ہندوستانی حکومت کو مطلوب معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بھی متنازعہ وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں پیام جاری کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے ویڈیو پیام میں ہندوستانی مسلمانوں سے پرزور اپیل کی کہ وہ متنازعہ وقف ترمیمی بل کو مسترد کردیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہندوستانی مسلمان آنے والی نسلوں کےلئے وقف املاک کو بچانے کےلئے ترمیمی بل کی مخالفت کریں‘۔
انہوں نے اس سلسلہ میں ایک حدیث بھی بیان کی جس میں کہا گیا کہ ’ابوبکر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب لوگ کوئی برائی دیکھیں اور اس کو نہ بدلیں تو اللہ عنقریب ان سب پر اپنا عذاب نازل کر دے گا۔ (سنن ابن ماجہ جلد 5، حدیث نمبر 4005)
ذاکر نائک نے ہندوستانی مسلمانوں سے کہا کہ وہ اس برائی کو روکیں جو وقف کی مقدس حیثیت کو پامال کرتی ہے اور اسلامی اداروں کے مستقبل پر اس کے برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اگر ہم نے اس بل کو منظور ہونے دیا تو ہم اللہ کا غضب اور آنے والی نسلوں کی لعنت سے بچ نہیں سکتے‘۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے کم از کم 50 لاکھ مسلمانوں کو وقف ترمیمی بل کو مسترد کرنے کےلئے آگے آنا چاہئے اور وقف بل کو مسترد کرتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کو مشورہ بھیجنا چاہئے۔ ہندوستانی مسلمان ہونے کے ناطے، اگر ہم وقف املاک کو امت سے چھیننے سے نہیں روکتے ہیں تو ہم اللہ کے دربار میں جوابدہ ہوں گے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ایک کیو آر کوڈ بھی دیا ہے جس کے ذریعہ پارلیمانی کمیٹی کو وقف بل کے خلاف اپنی تجاویز بھیج سکتے ہیں۔
https://x.com/i/status/1832778126251766248
واضح رہے کہ عالمی شہرت یافتہ اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک پر مبینہ منی لانڈرنگ اور نفرت انگیز تقاریر و دیگر الزامات کے تحت ہندوستان میں مقدمات درج کئے گئے اور وہ ہندوستان کو مطلوب ہیں۔ ذاکر نائک نے 2016 میں ہندوستان کو چھوڑ دیا تھا، جبکہ انہیں مہاتر محمد کی قیادت والی سابقہ حکومت نے ملیشیا میں مستقل رہائش فراہم کی تھی۔ وہ 2017 سے ملائیشیا میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔