حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹرا کے ممبئی میں حالات اس وقت انتہائی کشیدہ ہوگئے جب بی ایم سی ٹیم دھاراوی میں واقع مسجد کے مبینہ ’غیرقانونی‘ حصہ کو منہدم کرنے پہنچی۔ ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی والے علاقہ میں جب پولیس کی بھاری جمیعت کے ساتھ پہنچی بی ایم سی ٹیم آئی تو مسلمانوں نے انہدام کی کاروائی پر سوال اٹھائے اور غیرضروری کاروائی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
https://x.com/i/status/1837357691062174178
میڈیا رپورٹس کے مطابق جی-نارتھ وارڈ کے قریب دھاراوی کے 90 فٹ روڈ پر واقع محبوب سبحانی مسجد کے مبینہ غیر قانونی حصہ کو منہدم کرنے کے لیے بی ایم سی کی ٹیم آج صبح پہنچی، جس کے ساتھ ہی مقامی لوگوں کی بڑی تعداد بھی مسجد کے اطراف جمع ہوگئی اور غیرضروری کاروائی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ سینکڑوں مسلمان سڑک پر پہنچ کر احتجج کرنا شروع کردیا۔ بی ایم سی حکام اور دھاراوی پولیس مقامی لوگوں سے بات چیت کررہی ہے۔
دریں اثناء رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات کی اور اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’میں نے دھاراوی میں محبوب سبحانی مسجد کو بی ایم سی کے انہدام کی نوٹس کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی اور لوگوں کے جذبات سے آگاہ کیا۔ میری وزیر اعلیٰ کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ متعلقہ حکام سے بات کریں گے اور یقین دہانی کرائی کہ مسماری کی کارروائی روک دی جائے گی‘۔
VIDEO | People stage protest in Mumbai's #Dharavi area as Brihanmumbai Municipal Corporation (BMC) officials arrived to demolish the alleged illegal portion of a mosque. #MumbaiNews #DharaviNews
(Full video available on PTI Videos – https://t.co/n147TvqRQz) pic.twitter.com/gLP9D5xC1F
— Press Trust of India (@PTI_News) September 21, 2024
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مہاراشٹرا میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی ماحول کو بگاڑنا چاہتی ہے۔ سیاسی مفادات کےلئے غیرضروری مسجد کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ مسجد قدیم ہے اور قانون کے مطابق تعمیر کی گئی ہے۔ دیگر عبادتگاہوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کچھ لوگوں نے بتایا کہ بی ایم سی عہدیدار غیرقانونی ڈھانچوں کو بچارہے ہیں اور جو زمین خرید کر قانون کے مطابق مسجد تعمیر کی گئی اسے منہدم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔