حیدرآباد (دکن فائلز) اترپردیش کی غازی آباد پولیس نے ایک غنڈہ کو اردو ٹیچر کے ساتھ بدسلوکی کرنے، جے ایس آر کا نعرے لگانے پر مجبور کرنے اور انہیں سوسائی سے زبردستی باہر نکال دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک مسلم ٹیچر محمد عالمگیر کو منوج کمار نامی شخص نے اس وقت مبینہ طور پر غنڈہ گردی کا نشانہ بنایا جب وہ ٹیوشن پڑھانے کےلئے ایک عمارت کی لفٹ میں جارہے تھے۔ منوج نے محمد عالمگیر کے مسلمانوں ہونے کی وجہ اس کے ساتھ بدسلوکی کی اور جے اس آر کا نعرے لگانے پر مجبور کیا۔
شکایت موصول ہونے پر منوج کو پولیس نے حراست میں لیا اور مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ اردو ٹیچر محمد عالمگیر نے پولیس کو بتایا کہ ملزم انتہائی جارحانہ انداز میں اسے زبردستی جے ایس آر کا نعرہ لگانے پر مجبور کرتا رہا جبکہ وہ خاموش رہے۔ عالمگیر کے مطابق انہیں زبردستی عمارت سے باہر جانے کےلئے مجبور کیا گیا اور اس دوران منوج نے مسلمانوں کے خلاف نازیبا ریمارکس بھی کئے۔
پولیس نے بتایا کہ ’ہم نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور ملوث دیگر افراد کی شناخت کی جارہی ہے کہ معاملہ کی تمام ممکنہ زاویوں سے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ وہیں ملزم نے پولیس سے کہا کہ اسے عالمبیر پر شک تھا اور اس نے جب کچھ سوالات کئے تو نامناسب انداز میں جواب دیا گیا جس کے بعد جارحیت کا واقعہ پیش آیا۔