حیدرآباد (دکن فائلز) اتر پردیش میں جونپور کی ضلعی عدالت نے 14 ویں صدی کی تاریخی مسجد کے سروے کا حکم دینے سے انکار کردیا۔ عدالت نے سپریم کورٹ کے عبوری حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے تمام نچلی عدالتوں کو عبادت گاہوں کے مذہبی کردار سے متعلق زیر التوا مقدمات میں حکم جاری کرنے اور کسی طرح کے سروے کا حکم دینے سے روک دیا ہے۔
لائیو لاء کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہندو تنیم سوراج واہنی اسوسی ایشن نے جونپور کی عدالت میں مقدمہ دائر کرکے دعویٰ کیا کہ جونپور کی اٹالہ مسجد کے مقام پر ایک مندر تھا اور 14 ویں صدی میں حکمران فیروز شاہ تغلق کے ہندوستان پر حملہ کے بعد مندر کو منہدم کر دیا گیا تھا۔ تنظیم نے مطالبہ کیا تھا کہ ہندوؤں کو اس مقام پر عبادت کرنے کا حق دیا جائے اور غیر ہندوؤں کو احاطے میں داخل ہونے سے روکا جائے
جونپور کی عدالت نے معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے ہندو تنظیم کے کسی بھی مطالبہ کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ عدالت نے سپریم کورٹ کی جانب سے 12 دسمبر کو دیئے گئے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کسی طرح کا کوئی حکم دینے سے انکار کردیا۔