حیدرآباد (دکن فائلز) جموں و کشمیر کی ایک عدالت نے سرینگر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ جتیندر نارائن سنگھ تیاگی (مرتد وسیم رضوی) کو گرفتار کرنے اور اسے 25 اپریل 2025 کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دیں۔ عدالت نے یہ حکم ملعون وسیم رضوی کی اسلام مخالف بیان سے متعلق مقدمہ کی سماعت میں حاضری کو یقینی بنانے کی بار بار کوششوں کے ناکام ہونے کے بعد دیا۔
متعدد نوٹسس کے باوجود ملزم وسیم رضوی کی جانب سے عدالت میں پیش نہ ہونے کے بعد سرینگر کے سکینڈ ایڈیشنل جج وکاس بھردواج نے 20 فروری کو یہ حکم دیا۔ 2021 کے دوران لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ملعون وسیم رضوی کی جانب سے مخالف اسلام اور اور پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں گستاخانہ ریمارکس کے بعد یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مرتد وسیم رضوی پر انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی دفعہ 153A، 295A اور 505 کا حوالہ دیتے ہوئے مذہبی گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا۔
سرینگر کے رہائشی دانش حسن ڈار کی طرف سے دائر شکایت کے بعد عدالت میں متعدد سماعتوں کے دوران مرتد وسیم رضوی کے خلاف سمن، وارنٹ اور غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے کے باوجود وہ حاضر عدالت ہونے میں ناکام رہا۔ عدالت نے کہا کہ ‘ملزم پیش نہیں ہوا، متعدد کوششوں کے باوجود ملزم کی موجودگی کو یقینی نہیں بنایا جا سکا، اس لیے ملزم کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ ایس ایس پی کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ایک ٹیم تشکیل دے جو ملزم کو گرفتار کرے اور اسے اگلی تاریخ کی سماعت تک عدالت میں پیش کرے۔’