حیدرآباد (دکن فائلز) ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے درمیان ایک اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے افغانستان میں طالبان حکومت کے عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کے ساتھ فون پر بات چیت کی۔ جے شنکر نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی طالبان کی جانب سے کی گئی مذمت کا خیر مقدم کیا۔
وزیر جے شنکر نے یکس پر طالبان کے ساتھ اپنی بات چیت کا انکشاف کیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ نئی دہلی میں طالبان حکومت کے ساتھ وزارتی سطح کے مذاکرات ہوئے ہیں۔
جے شنکر نے کہاکہ “میں نے افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کے ساتھ بات چیت کی۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کی ان کی مذمت قابل ستائش ہے۔ ہم افغان عوام کے ساتھ ہندوستان کی روایتی دوستی کو جاری رکھیں گے۔ ہم نے ان امور پر تبادلہ خیال کیا جو ان کی ترقی کی ضروریات کو مزید سہارا دیں گے۔”
طالبان کے کمیونیکیشنز کے ڈائریکٹر حافظ ضیاء احمد نے بھی سوشل میڈیا پر دونوں رہنماؤں کے درمیان ہوئی بات چیت کا خیرمقدم کیا۔ متقی نے جے شنکر سے کہا کہ وہ طبی امداد کے خواہاں افغانیوں کو مزید ویزا فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارت، ہندوستانی جیلوں میں قید افغان قیدیوں کی رہائی و وطن واپسی اور ایران میں چابہار بندرگاہ کی ترقی پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس مقصد کے لیے طالبان کے ایک اہلکار نے ایکس پر پشتو زبان میں متعد پوسٹ کئے۔
دونوں ممالک کے رہنماؤں کی جانب سے کئے گئے سوشل میڈیا پوسٹ وائرل ہورہے ہیں۔