ایک اور پاکستانی جاسوس گرفتار! دیویندر سنگھ دشمن ملک کو حساس معلومات فراہم کررہا تھا

حیدرآباد (دکن فائلز) کالج کے ایک طالب علم کو جاسوسی اور پاکستان کو حساس معلومات فراہم کرنے کے شبہ میں ہریانہ سے گرفتار کیا گیا۔ دیویندر سنگھ کو سوشل میڈیا کے ذریعہ ہندوستانی فوجی اڈوں اور قومی سلامتی سے متعلق حساس مقامات کی تصاویر اور ویڈیوز پاکستان کو بھیجتا ہوا پایا گیا۔ ہریانہ میں گزشتہ تین دنوں میں جاسوسی کے الزام میں یہ دوسری گرفتاری ہے۔جبکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹیالہ کے خالصہ کالج میں پولیٹیکل سائنس کے 25 سالہ طالب علم دیویندر سنگھ ڈھلون کو 12 مئی کو کیتھل سے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر پستول اور بندوق کی تصاویر اپ لوڈ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ وہ گزشتہ سال نومبر میں کرتار پور راہداری کے ذریعہ پاکستان گیا تھا اور پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس ایجنسی کے افسران کے ساتھ حساس معلومات کا تبادلہ کر رہا تھا۔

پڑوسی ملک کے انٹیلی جنس افسران نے مبینہ طور پر ڈھلن کو پھنسانے کے لیے کافی رقم خرچ کی تھی۔ کیتھل کی پولیس سپرنٹنڈنٹ آستھا مودی نے کہا کہ ماسٹرز کے پہلے سال کے طالب علم نے پٹیالہ فوجی چھاؤنی کی تصاویر بھی پاکستانی افسران کے ساتھ شیئر کیں۔ اس کا فون ضبط کر کے فرانزک تحقیقات کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ اس کے اور پاکستانی افسران کے درمیان منی ٹریل کا پتہ لگانے کے لیے اس کے بینک اکاؤنٹ کی چھان بین کی جا رہی ہے۔

ڈھلون کی گرفتاری 24 سالہ نعمان الٰہی کو پانی پت میں اسی طرح کے الزامات کے تحت گرفتار کیے جانے کے چند دن بعد ہوئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں