حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد کے پرانے شہر میں اتوار کی علی الصبح بھیانک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ لگنے کے حادثہ میں 17 افراد ہلاک ہوگئے جن میں دو بچے اور تین خواتین شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چارمینار کے قریب گلزار حوض میں واقع ایک عمارت میں اچانک آگ لگنے سے چار خاندان عمارت میں پھنس گئے۔ آگ کی شدت کے باعث 17 افراد زندہ جل گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ مرنے والوں میں تین خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔ مقامی لوگوں سے اطلاع ملنے پر فوری طور پر پہنچنے والے فائر فائٹرز نے عمارت سے سولہ افراد کو بچا لیا۔ زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اتوار کی صبح عمارت کی پہلی منزل پر آگ بھڑک اٹھی۔ آگ میں پھنسے سولہ افراد کو فائر فائٹرز نے بچا لیا۔ زخمیوں کو عثمانیہ، یشودا ہاسپٹل ملک پیٹ، ڈی آر ڈی او اپولو ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ عمارت میں آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق کرشنا پرلز شاپ کی عمارت میں آگ لگنے سے 16افراد ہلاک ہوگئے اور دیگر متعدد زخمی ہوگئے۔ تین افراد کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ دیگر پانچ نے اسپتال میں دوران علاج دم توڑ دیا۔ ساؤتھ زون پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔ مرنے والوں میں ابھیشیک مودی (30)، آروشی جین (17)، ہرشالی گپتا (7)، شیتل جین (37)، راجندر کمار (67)، سمترا (65)، منی بائی (72)، ایراج (2) اور دیگر شامل ہیں۔ حادثہ کے بعد پولیس کے اعلیٰ عہدیدار بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے اور بچاؤ کاروائی کی نگرانی کی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی حیدرآباد آتشزدگی واقعہ پر صدمہ کا اظہار کیا۔ پی ایم او نے کہا کہ آگ حادثہ میں جانوں کے ضیاع سے “سخت غمزدہ” ہیں۔
تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے اعلیٰ حکام سے حادثہ کے بارے میں دریافت کیا اور متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے زخمیوں کے بہتر علاج کا بھی حکم دیا۔ ریونت ریڈی نے آتشزدگی حادثہ میں 17 افراد کے ہلاک ہونے پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا۔
اس دوران مرکزی وزیر کشن ریڈی اور ریاستی و حیدرآباد انچارج وزیر پونم پربھاکر نے حادثہ کے مقام پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے متاثرین سے بات چیت کی اور حادثہ پر صدمہ کا اظہار کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق مقامی لوگوں نے بلالحاظ مذہب بچاؤ سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، خاص طور پر مسلم نوجوانوں نے فائر فائٹرز اور پولیس عملہ کے ساتھ ملکر کئی لوگوں کی جان بچائی۔ راحت اور بچاؤ کاروائی میں بھی مسلم نوجوان پیش پیش رہے جبکہ متاثرین کا تعلق غیرمسلم طبقہ سے بتایا گیا ہے۔ ملک میں ہندو اور مسلمان، دکھ اور سکھ میں ایک ساتھ رہتے ہیں۔
اگر مقامی لوگ اور نوجوان فوری طور پر مدد نہ کرتے تو مہلوکین کی تعداد میں مزید اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ حادثہ کے بعد نوجوانوں کی جانب سے فوری طور پر بچاؤ کاروائی اور فائر فائٹرز و پولیس عملہ کی مستعدی کی بھی تعریف کی جارہی ہے۔
ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/habeeb_masood/status/1923959008739905848/video/1
مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔۔