اسرائیلی مظالم کے خلاف 50 ممالک کے ہزاروں انصاف پسند افراد نے ’غزہ گلوبل مارچ‘ کا آغاز کردیا، احتجاجیوں میں مسلمانوں کے علاوہ عیسائی اور یہودی بھی بڑی تعداد شامل (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز ؍ ویب ڈیسک) غزہ کے محاصرے اور اسرائیل کے مظالم کے خلاف دنیا بھر سے ہزاروں افراد نے “گلوبل مارچ ٹو غزہ” کا آغاز کر دیا ہے۔ اس مارچ میں شریک تمام افراد رضاکار ہیں، جنہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس میں شمولیت اختیار کی ہے۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1932511985540935724

اس عالمی اقدام میں 50 سے زائد ممالک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں، مزدور یونینز، طلباء تنظیمیں، ڈاکٹرز اور سماجی کارکن شامل ہیں جو قاہرہ سے رفح بارڈر تک پیدل مارچ کریں گے۔ مارچ کا مقصد غزہ کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی، انسانی امداد کی فراہمی، اور اسرائیلی ناکہ بندی کا خاتمہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق مارچ میں مسلمانوں کے علاوہ عیسائی و یہودی بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں۔ یہ قافلہ 15 جون کو رفح بارڈر پر دھرنا دے گا تاکہ مصری اور عالمی حکام پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ 3,000 سے زائد امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے دیں۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1932788680218890564

مارچ میں شریک تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ یہ مہم مکمل طور پر انسانی بنیادوں پر ہے اور اس کا کسی سیاسی جماعت، مذہب یا ملک سے کوئی تعلق نہیں۔ مارچ کے دوران احتجاج کے ذریعہ مصری حکام اور اقوامِ متحدہ کے نمائندوں سے رفح بارڈر فوری کھولنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

تیونس سے بھی ایک احتجاجی قافلہ غزہ کی طرف روانہ ہو چکا ہے، جس میں طلباء، صحافی، ڈاکٹرز اور سابقہ یکجہتی مشنز کے شرکاء شامل ہیں۔ یہ قافلہ لیبیا سے ہوتے ہوئے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے گا اور پھر رفح بارڈر پر عالمی مارچ سے آ کر ملے گا۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/OnlinePalEng/status/1932715008728662485

https://x.com/i/status/1931739180192637353

مارچ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک بارڈر تک کا مارچ نہیں، بلکہ انسانیت کی آواز ہے۔ دنیا بھر سے عوام اسرائیل کے مظالم پر خاموشی توڑ رہے ہیں اور پیغام دے رہے ہیں کہ غزہ کے عوام اکیلے نہیں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں