ٹرمپ کا ایک اور چونکا دینے والا اعلان: ایچ ون بی ویزا پر 100,000 ڈالر کی فیس! ہندوستانی نوجوانوں کو ہوگا نقصان؟ (تفصیلی خبر)

حیدرآباد (دکن فائلز ویب ڈیسک) کیا آپ امریکہ میں کام کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں؟ تو یہ خبر آپ کے لیے انتہائی اہم ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن قوانین میں ایک بڑا انقلاب لانے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت ایچ ون بی ویزا کے درخواست دہندگان کو اب 100,000 ڈالر کی بھاری فیس ادا کرنی ہوگی۔ یہ فیصلہ ٹیکنالوجی کے شعبے اور ہنر مند کارکنان کے لیے کیا معنی رکھتا ہے؟ آئیے جانتے ہیں۔

ایچ ون بی ویزا پر بھاری فیس کا اعلان
ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت ایچ ون بی ویزا کے لیے درخواست دینے والوں کو 100,000 ڈالر (تقریباً 88 لاکھ روپے) کی فیس ادا کرنی ہوگی۔ یہ اقدام امریکہ میں ہنر مند غیر ملکی کارکنان کے داخلے کو محدود کرنے کی ایک بڑی کوشش ہے۔ اس سے خاص طور پر ہندوستان اور چین سے آنے والے ہنر مند افراد متاثر ہوں گے۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ امریکہ میں صرف “انتہائی ہنر مند” افراد ہی آئیں جو امریکی کارکنان کی جگہ نہ لیں۔ ان کے مطابق، “ہمیں کارکنان کی ضرورت ہے، ہمیں بہترین کارکنان کی ضرورت ہے، اور یہ اقدام یقینی بنائے گا کہ ایسا ہی ہو۔”

ایچ ون بی ویزا کیا ہے؟
ایچ ون بی ویزا ایک عارضی امریکی ورک ویزا ہے جو کمپنیوں کو خصوصی مہارتوں والے غیر ملکی پیشہ ور افراد کو ملازمت دینے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ 1990 میں ان افراد کے لیے بنایا گیا تھا جن کے پاس بیچلر کی ڈگری یا اس سے زیادہ تعلیم ہو، خاص طور پر سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبوں میں۔

یہ ویزا ابتدائی طور پر تین سال کے لیے دیا جاتا ہے، جسے زیادہ سے زیادہ چھ سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ گرین کارڈ حاصل کرنے والوں کے لیے اسے غیر معینہ مدت تک تجدید کیا جا سکتا ہے۔ درخواست دینے کے لیے، امیدوار امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز (USCIS) کے ساتھ آن لائن رجسٹر ہوتے ہیں، جس کے بعد قرعہ اندازی کے نظام کے ذریعے درخواست دہندگان کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

ہندوستانی نوجوانوں پر اثرات
ہندوستانی شہری ایچ ون بی ویزا حاصل کرنے والوں کی اکثریت میں شامل رہے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال ہندوستان ایچ ون بی ویزا کا سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والا ملک تھا، جس میں 71 فیصد منظور شدہ درخواست دہندگان ہندوستانی تھے۔ چین 11.7 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھا۔

ٹرمپ کی نئی تبدیلیوں کے ساتھ، یہ بھاری فیس ہندوستانی کے لیے امریکہ کا ویزا حاصل کرنے میں مزید مشکلات پیدا کرے گی۔ گرین کارڈ کے لیے درخواست دینے کے باوجود، انتظار کا وقت عام طور پر طویل ہوتا ہے۔ اس دوران، انہیں وقتاً فوقتاً اپنے ویزا کی تجدید کرنی ہوگی، اور ہر بار 88 لاکھ روپے سے زیادہ کی فیس ادا کرنی پڑے گی۔

‘گولڈ کارڈ’ ویزا پروگرام
ٹرمپ نے ایک ‘گولڈ کارڈ’ ویزا پروگرام کے لیے بھی ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت افراد کے لیے 10 لاکھ ڈالر اور کاروبار کے لیے 20 لاکھ ڈالر کی فیس مقرر کی گئی ہے۔ ٹرمپ کا خیال ہے کہ یہ پروگرام بہت کامیاب ہوگا اور اربوں ڈالر اکٹھے کرے گا، جس سے ٹیکس کم ہوں گے اور قرض ادا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں