امریکہ کا ویزا دینے سے انکار: فلسطینی صدر اقوام متحدہ سے کس طرح کریں گے خطاب؟

حیدرآباد (دکن فائلز ویب ڈیسک) امریکی ویزا نہ ملنے پر فلسطینی صدر محمود عباس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے کیسے خطاب کریں گے؟ یہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے جو عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ کی جانب سے ویزا نہ ملنے کے بعد، اقوام متحدہ نے فلسطینی صدر محمود عباس کو ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کی اجازت دے دی ہے۔

یہ فیصلہ 21 ستمبر 2025 کو سامنے آیا۔ جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی جس کے تحت فلسطین اپنا ریکارڈ شدہ بیان جمع کرا سکتا ہے۔ یہ بیان ہال میں چلایا جائے گا۔ 145 ممالک نے اس قرارداد کی حمایت کی۔

امریکی محکمہ خارجہ نے قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے محمود عباس سمیت 80 فلسطینی عہدیداروں کے ویزے منسوخ کر دیے۔ فلسطینی اتھارٹی نے ویزا بحالی کی درخواست کی تھی۔ اس امریکی فیصلے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یہ ‘ہوسٹ کنٹری ایگریمنٹ’ کی خلاف ورزی ہے۔ یہ معاہدہ میزبان ملک کو سربراہان مملکت کو اجازت دینے کا پابند کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کے اجلاس میں عالمی رہنماؤں کی تقاریر منگل سے شروع ہوں گی۔ اس سے قبل پیر کو فرانس اور سعودی عرب ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کریں گے۔ اس اجلاس کا مقصد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔ یہ پیش رفت عالمی سیاست میں ایک اہم موڑ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں