‘مزاحمت نے زنجیریں توڑ ڈالیں‘، صہیونی قید سے دو ہزار فلسطینی رہا، حماس نے بھی تمام 20 زندہ اسرائیلی یرغمالی کو چھوڑ دیا

حیدرآباد (دکن فائلز) کلب برائے اسیران کے دفتر نے پیر کی صبح طوفان الاقصیٰ کے تحت ہونے والی قیدیوں کی تازہ ترین رہائی کی دو فہرستیں جاری کر دیں۔ فلسطینی عوام اپنے ہیروز کے استقبال کے لیے تیار ہیں۔

رہائی پانے والے فلسطینیوں میں 250 ایسے اسیران شامل ہیں جنہیں قابض اسرائیلی عدالتوں نے عمر قید یا طویل المدتی سزائیں سنائی تھیں، جبکہ 1700 وہ اسیران ہیں جنہیں قابض فوج نے سات اکتوبر 2023ء کے بعد غزہ سے گرفتار کیا تھا۔

پیر کی صبح اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ عملی شکل اختیار کر گیا۔ یہ معاہدہ جنگ بندی کے اعلان کے چند روز بعد مصر، قطر، ترکیہ اور امریکہ کی سرپرستی میں طے پایا تھا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق فلسطینی بسوں کا ایک قافلہ غزہ سے روانہ ہوا جو رہائی پانے والے اسیران کو لے کر معبر کرم ابو سالم پہنچے گا، جہاں سے انہیں ان کے خاندانوں کے حوالے کیا جائے گا۔ حماس کے ذرائع نے بتایا کہ تبادلے کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور فلسطینی عوام اپنے بہادر اسیران کے استقبال کے لیے قومی جوش و ولولے سے تیار ہیں۔

اس تازہ رہائی کے بعد مزاحمتی قوتوں کی قیادت کرنے والی القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ طوفان الاقصیٰ کی لڑائی کے دوران اب تک تین مختلف معاہدوں کے تحت کل 3985 فلسطینی اسیران کو آزادی دلائی جا چکی ہے۔

وہیں حماس نے 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (آئی سی آر سی) کے حوالے کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے حماس کی جانب سے 20 یرغمالیوں کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔

اس سے قبل اسرائیل نے حماس کی جانب سے 7 یرغمالیوں کو رہا کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حماس کی قید سے رہائی پانے والے یرغمالی ان کے پاس پہنچ چکے ہیں، جو اسرائیل واپس پہنچنے کے بعد ابتدائی طبی تشخیص کے عمل سے گزریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں