امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران بائیں بازوں کے ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین کے حق میں نعرے بازی کی، اس دوران ایوان میں شور شرابا بھی کیا گیا، تاہم سیکیورٹی اہلکار نے احتجاج کرنے والے رکن کو ایوان سے باہر کردیا۔
اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے دوران اسرائیلی ارکانِ پارلیمنٹ نے فلسطین کے حق میں احتجاج کیا، جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں ایوان سے باہر نکال دیا۔ احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق 2 ارکانِ پارلیمنٹ نے صدر ٹرمپ کی تقریر کے دوران پلے کارڈز اٹھائے جن پر ’نسل کشی‘ اور ’فلسطین کو تسلیم کرو‘ جیسے جملے درج تھے۔ اس دوران ایوان میں فلسطین کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے، جس سے ماحول کشیدہ ہو گیا۔
BREAKING: Knesset members Ayman Odeh and Ofer Cassif were removed from the hall after raising a sign reading "genocide” during Trump’s speech.pic.twitter.com/e95NTN8lGV
— Sulaiman Ahmed (@ShaykhSulaiman_) October 13, 2025
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی رکنِ پارلیمان ایمن عودہ کی جانب سے ایوان میں احتجاج کیا گیا تھا جنہوں نے چند گھنٹے قبل ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں لکھا ’ایوان میں موجود منافقت کی حد ناقابلِ برداشت ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کو ایسی خوشامد کے ذریعے سراہنا جس کی مثال نہیں ملتی، ایک منظم گروہ کے ذریعے انہیں تخت پر بٹھانا، نہ تو اسے اور نہ ہی اس کی حکومت کو غزہ میں کیے گئے انسانیت کے خلاف جرائم اور نہ ہی ہزاروں اسرائیلی اور لاکھوں فلسطینی متاثرین کے خون کی ذمہ داری سے بری کرتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو تاریخ ساز لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مشرقِ وسطیٰ کے ایک نئے تاریخی دور کا آغاز ہے اور یہ صرف جنگ کا اختتام نہیں بلکہ ایک نئی امید کا آغاز ہے۔