معروف تاجر و کانگریس رہنما علی مسقطی نے بی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی

حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ میں بھارت راشٹرا سمیتی کو آج ایک بڑی سیاسی تقویت ملی ہے۔ سینئر کانگریس رہنما علی مسقطی اور سابق ٹی ڈی پی رہنما شکیلہ ریڈی باضابطہ طور پر بی آر ایس میں شامل ہو گئے ہیں۔ بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے نندینگر میں اپنی رہائش گاہ پر ان رہنماؤں سے ملاقات کی اور پارٹی میں استقبال کیا۔

اس موقع پرعلی مسقطی نے بی آر ایس کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے سیکولر اور جامع طرز حکمرانی سے متاثر ہوئے ہیں۔ مسقطی نے موجودہ کانگریس حکومت کو اقلیتی فلاح و بہبود اور سیکولر اقدار کو برقرار رکھنے میں ناکام قرار دیا۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کی قیادت میں اقلیتوں کی ترقی کو سراہا۔ مسقطی نے کہا کہ کے سی آر ایک حقیقی سیکولر رہنما ہیں جنہوں نے تمام برادریوں کے لیے مساوی مواقع اور جامع ترقی کو یقینی بنایا۔ یہ بی آر ایس کا بنیادی اصول ہے جو اسے دیگر جماعتوں سے ممتاز کرتا ہے۔

واضح رہے کہ معروف تاجر علی مسقطی پہلے تلگودیشم سے وابستہ تھے۔ وہ ایک عرصہ تک پارٹی میں خدمات انجام دیتے رہے تاہم بعد میں تلگانہ میں کانگریس حکومت قائم ہونے کے بعد علی مسقطی کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔

سابق ٹی ڈی پی سینئر رہنما شکیلہ ریڈی نے بھی بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے بی آر ایس حکمرانی اور ترقیاتی ریکارڈ کو سراہا۔ ریڈی نے کہا کہ وہ کے سی آر اور کے ٹی آر کی قیادت میں کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے آئندہ جوبلی ہلز ضمنی انتخاب میں بی آر ایس امیدوار کے لیے فعال طور پر مہم چلانے کا عہد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بی آر ایس اس حلقے میں فیصلہ کن فتح حاصل کرے گی۔

اس موقع پر نوجوان سیاسی رہنما روہت شرما بھی بی آر ایس میں شامل ہوئے۔ انہوں نے کے ٹی آر کے وژن، متحرک شخصیت اور تلنگانہ کی ترقی کے لیے ان کی لگن سے متاثر ہونے کا اظہار کیا۔ روہت شرما نے کہا کہ وہ کے ٹی آر کی قیادت میں ریاست کی ترقی کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

نئے اراکین کا خیرمقدم کرتے ہوئے، بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی آر نے کہا کہ ان کی شمولیت پارٹی کی قیادت اور حکمرانی پر عوام کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علی مسقطی اور شکیلہ ریڈی جیسے سینئر رہنماؤں کے ساتھ روہت شرما جیسے نوجوانوں کی شمولیت بی آر ایس کو مزید مضبوط کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں