حیدرآباد (دکن فائلز) ملک میں مسلم آبادی میں غیر معمولی اضافہ سے متعلق امیت شاہ کے دعوے پر اسدالدین اویسی نے جوابی حملہ کرتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ مسلم آبادی میں 24.6 فیصد جبکہ ہندو آبادی میں 4.5 اضافہ ہوا۔ انہوں نے اس کی وجہ دراندازی کو قرار دیا۔
اسد الدین اویسی نے اس دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امت شاہ کو ریاضی کے استاد کی ضرورت ہے۔ اویسی نے بی جے پی پر سیمانچل کے محنتی لوگوں کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بار بار درانداز کہا جاتا ہے۔
ای سی آئی ایس وی ای ای پی کے اعداد و شمار کے مطابق، سیمانچل میں صرف 4 مسلمان ایسے پائے گئے جن کی شہریت ثابت نہ ہو سکی۔ یہ بی جے پی کے دعوؤں کو چیلنج کرتا ہے۔ اویسی نے NRC اور SIR کو غریبوں کے لیے استحصالی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دراندازی کے دعوؤں کو ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
بہار انتخابات کے پیش نظر، اویسی نے سیمانچل کے لوگوں سے اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی تقسیم کی پالیسیوں کے خلاف متحد ہو کر ووٹ دیں۔
وہیں کانگریس نے وزیرداخلہ امیت شاہ کو جم کرآڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ہماری جماعت اس بیان کو بہار الیکشن سے قبل فرقہ وارانہ تعصب کی آگ بھڑکانے اور ووٹروں کو پولرائز کرنے کی ایک کوشش سمجھتی ہے۔ کانگریس کے پی آر ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین اور قومی ترجمان پون کھیڑا نے مرکزی وزیر داخلہ سے سوال کیا کہ اگر وہ اپنے دعویٰ میں سچے ہیں تو وہ اور ان کی حکومت گزشتہ گیارہ برسوں سے کیا کررہی ہے۔