گروکل میں شرمناک واقعہ: مذہبی تعلیم کے نام پر نابالغ طالبہ کو بھگوان مہاراج اور پربھاکر کدم نے بنایا جنسی زیادتی کا نشانہ

حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹر کے ایک گروکل میں شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ ایک نابالغ طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

رتناگیری ضلع کے وارکری گروکل کے سربراہ بھگوان کوکارے مہاراج اور استاد پریتیش پربھاکر کدم پر ایک نابالغ طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔ یہ واقعہ ہندو مذہب کی تعلیم دینے والے آشرم میں پیش آیا ہے۔

طالبہ نے بتایا کہ داخلے کے آٹھ دن بعد ہی کوکارے مہاراج نے اسے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ وہ اکیلے میں کمرے میں آ کر اسے مارتے اور غلط طریقے سے چھوتے تھے۔ یہ جنسی زیادتی کا آغاز تھا۔

متاثرہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں تاکہ وہ خاموش رہے۔ استاد کدم نے اسے ڈرایا کہ اگر اس نے زبان کھولی تو اس کے والد کو پھنسا دیا جائے گا اور اسے تعلیم سے محروم کر دیا جائے گا۔

بالآخر، لڑکی نے اپنے والد کو سب کچھ بتایا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے POCSO ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔

شیوسینا کے ایم ایل اے بھاسکر جادھو نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مزید لڑکیاں بھی اس زیادتی کا شکار ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کوکارے مہاراج سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کو بے نقاب کرنے کا بھی عزم کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں