حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ حکومت نے مقامی انتخابات کے لیے ایک اہم شرط ختم کر دی ہے۔ کابینہ کے حالیہ اجلاس میں کئی بڑے فیصلے کیے گئے ہیں جو ریاست کے مستقبل پر گہرا اثر ڈالیں گے۔ یہ فیصلے دیوالی کے موقع پ عوام کے لیے بڑی خوشخبری ہیں۔
تلنگانہ کابینہ نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کی صدارت میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں مقامی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے دو بچوں کی شرط کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ ایک دیرینہ مطالبہ تھا جسے اب پورا کر دیا گیا ہے۔
بی سی ریزرویشنز کے معاملے پر بھی تفصیلی بحث ہوئی۔ سپریم کورٹ میں ایس ایل پی خارج ہونے کے بعد، کابینہ نے قانونی ماہرین سے مشاورت کا فیصلہ کیا۔ دو دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
کابینہ نے کسانوں کے لیے کئی اہم اعلانات کیے۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کسانوں کی تمام دھان کی فصل خریدی جائے گی۔ مرکزی حکومت خریدے یا نہ خریدے، ریاستی حکومت مکمل خریداری کرے گی۔
باریک دھان پر 500 روپے فی کوئنٹل کا بونس بھی دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، ریاست میں تین نئے زرعی کالجوں کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ اقدامات کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہیں۔
نلسار یونیورسٹی میں مقامی طلباء کے لیے 50 فیصد نشستیں مختص کی جائیں گی۔ یونیورسٹی کو مزید 7 ایکڑ اراضی بھی فراہم کی جائے گی۔ یہ فیصلہ مقامی طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے بہتر مواقع فراہم کرے گا۔
ریاست میں 5,566 کیلومیٹر آر اینڈ بی سڑکوں کو 10,547 کروڑ روپے کی لاگت سے ہوم ماڈل پر تیار کیا جائے گا۔ کرشنا-وقار آباد ریلوے لائن کے لیے 438 کروڑ روپے کی اراضی کے حصول کی منظوری دی گئی۔ حیدرآباد میٹرو کے دوسرے مرحلے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔
تلنگانہ حکومت نے “پرجا پالنا – پرجا وجیوتسو” کے تحت یکم سے 9 دسمبر تک تقریبات منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ تقریبات حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر منعقد کی جائیں گی۔ اس کے لیے ایک کابینہ سب کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔
یہ فیصلے تلنگانہ کے عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے ایک اہم قدم ہیں۔ حکومت نے مختلف شعبوں میں اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔