حیدرآباد (دکن فائلز) بہار کے انتخابی میدان میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی حکمت عملی نے سب کو چونکا دیا ہے۔ یہ ایک ایسا قدم ہے جو ریاست کی سیاست میں ہلچل مچا سکتا ہے۔ اسد الدین اویسی کی پارٹی نے بہار اسمبلی انتخابات کے لیے 25 امیدواروں کی فہرست جاری کر دی ہے۔ یہ اعلان پارٹی کے سوشل میڈیا ہینڈل ‘ایکس’ پر کیا گیا۔
سب کی توجہ اس بات پر ہے کہ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے اس بار دو ہندو امیدواروں کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وہ ریاست کے “سب سے کمزور اور نظر انداز کیے گئے طبقے کی آواز” بنے گی۔ مجلس کے ریاستی صدر اختر الایمان امور سے الیکشن لڑیں گے۔ رانا رنجیت سنگھ ڈھاکہ سے اور منوج کمار داس سکندرا سیٹ سے میدان میں ہیں۔ یہ دونوں ہندو امیدوار ہیں۔
دیگر اہم ناموں میں بلرام پور سے عادل حسن اور نرکٹیا سے شمیم الحق شامل ہیں۔ کشن گنج سے ایڈوکیٹ شمس آغا اور جوکی ہاٹ سے مرشد عالم بھی امیدوار ہیں۔ مجلس نے اس بار آزاد سماج پارٹی اور جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
اختر الایمان نے کہا کہ یہ تینوں پارٹیاں ہمیشہ دلتوں، اقلیتوں، مظلوموں اور پسماندہ طبقوں کی آواز رہی ہیں۔ وہ ان کے حقوق کے لیے بھرپور جدوجہد جاری رکھیں گے۔
بہار اسمبلی انتخابات کا پہلا مرحلہ 6 نومبر کو منعقد ہوگا۔ دوسرا مرحلہ 11 نومبر کو ہوگا۔ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔
مجلسی امیدواروں کی تفصیلات کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/aimim_national/status/1979765269301195005