حیدرآباد (دکن فائلز) ملک کے بڑے شہروں میں خواتین کی سلامتی پر ایک بار پھر سنگین سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔ اعلیٰ عہدوں پر فائز خواتین سے لے کر عام لڑکیوں تک، کوئی بھی محفوظ دکھائی نہیں دے رہی۔ تازہ طور پر مُمبئی اور کولکاتہ میں پیش آئی دو خوفناک وارداتوں نے معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا۔
مُمبئی کی 51 سالہ خاتون کاروباری خاتون نے پولیس میں دل دہلا دینے والی شکایت درج کرائی ہے۔ الزام ہے کہ فرانکو انڈین فارماسیوٹیکل کمپنی کے بانی رکن و مینیجنگ ڈائریکٹر جائے جان پاسکل پوسٹ نے ’’میٹنگ‘‘ کے بہانے اپنی آفس بلایا اور اسلحہ دکھا کر دھمکایا، کپڑے اتروائے، نازیبا ویڈیوز بنائیں، ویڈیوز لیک کرنے کی دھمکی دے کر جنسی استحصال کی کوشش کی۔
خاتون کے مطابق، ملزم کے ساتھ چار سے پانچ دیگر افراد بھی تھے اور پورا معاملہ منصوبہ بند تھا۔ پولیس نے سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تحقیقات تیز کر دی ہیں۔
وہیں 29 نومبر کی رات کولکاتہ میں ایک نوجوان لڑکی کی زندگی اس وقت تباہ ہو گئی جب کیب کا انتظار کرتے ہوئے اس کے جاننے والے تین افراد گاڑی میں زبردستی بٹھا کر لے گئے۔ ملزمان نے نشہ آور مشروب پلایا، اجتماعی زیادتی کی اور اسے میدن کے علاقے میں گاڑی سے باہر پھینک کر فرار ہوگئے۔
مقامی افراد نے لڑکی کو فوراً اسپتال منتقل کیا۔ پولیس نے ملزمان کی تلاش میں چھاپے تیز کر دیے ہیں۔ یہ واقعات اس حقیقت کو پھر ثابت کر رہے ہیں کہ ملک کے بڑے شہروں میں خواتین کی حفاظت کے دعوے زمینی حقیقت سے بہت دور ہیں۔


