حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں منعقدہ جونیئر آفس اسسٹنٹ (نان ٹیچنگ) اسامیوں کے تحریری امتحان میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ نقل کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کی مدد سے بڑے پیمانے پر نقل کرنے کی کوشش کرنے والے دو امیدواروں کو گچی باؤلی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
یہ واقعہ 21 تاریخ کو منعقدہ امتحان کے دوران پیش آیا، جب انویجیلیٹروں نے ہریانہ سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ امیدوار انیل کے مشتبہ رویے کو نوٹ کیا۔ جانچ کے دوران معلوم ہوا کہ انیل نے اپنی شرٹ کے بٹنوں میں نہایت باریک مائیکرو اسکینر نصب کر رکھا تھا، جس کے ذریعے وہ سوالیہ پرچے کو اسکین کر کے امتحان ہال کے باہر موجود افراد کو بھیج رہا تھا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ باہر موجود افراد ان سوالات کو فوراً آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کے ذریعے جوابات میں تبدیل کر کے دوبارہ امتحان ہال میں موجود امیدوار کو پہنچا رہے تھے۔ اسی طرز پر ہریانہ سے تعلق رکھنے والا ایک اور امیدوار ستیِش بھی نقل کرتے ہوئے پکڑا گیا۔
یونیورسٹی حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں امیدواروں کو حراست میں لے کر گچی باؤلی پولیس کے حوالے کر دیا۔ یونیورسٹی رجسٹرار دیویش نگم کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ نقل میں استعمال ہونے والے مائیکرو اسکینرز اور دیگر الیکٹرانک آلات پولیس نے ضبط کر لیے ہیں۔
اس واقعے نے امتحانی نظام کی سکیورٹی اور ٹیکنالوجی کے غلط استعمال پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ حکام نے مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید سخت حفاظتی اقدامات اختیار کرنے کا عندیہ دیا ہے۔


