حیدرآباد (دکن فائلز) ملک بھر میں تشویش کا باعث بننے والے چائلڈ ٹریفکنگ کے معاملات میں تلنگانہ ایک خطرناک مرکز کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ٹی وی نائن کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی تازہ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ نہ صرف تلنگانہ میں سرگرم گروہ بلکہ دیگر ریاستوں میں درج مقدمات میں بھی تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے افراد کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
تلنگانہ پولیس کے مطابق رواں سال ریاست بھر میں 7 بڑے چائلڈ ٹریفکنگ گروہوں کو بے نقاب کرتے ہوئے 90 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کارروائیوں کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ حیدرآباد سمیت کئی اضلاع اس غیر قانونی دھندے کے مضبوط گڑھ بن چکے ہیں۔
چیتنیہ پوری، گوپال پورم، میڈ پلی، پیٹ بشیرآباد، چندا نگر، میاں پور، کریمنگر اور سوریہ پیٹ جیسے علاقوں میں چائلڈ ٹریفکنگ کے سنگین مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ نیٹ ورک صرف شہری علاقوں تک محدود نہیں بلکہ ضلع مراکز تک پھیل چکا ہے، جو نہایت تشویشناک ہے۔
حالیہ دنوں میں منظر عام پر آنے والے سُرشٹی کیس میں 27 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جب کہ میاں پور میں سامنے آئے ایک اور کیس میں 11 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ اسی طرح چیتنیہ پوری اور میڈ پلی کے معاملات میں مجموعی طور پر 19 ملزمان کی گرفتاری سے اس نیٹ ورک کے مضبوط روابط کا پردہ فاش ہوا ہے۔
تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ دیگر ریاستوں سے بچوں کو تلنگانہ لا کر نجی اسپتالوں کے ذریعہ غیر قانونی طور پر فروخت کیا جا رہا تھا۔ مالی مشکلات کا شکار والدین کو معمولی رقم کا لالچ دے کر بچوں کو بسوں کے ذریعہ منتقل کیا جاتا تھا، جس میں ایجنٹوں کا کردار انتہائی اہم رہا ہے۔
ایک اور سنگین پہلو یہ بھی سامنے آیا ہے کہ بعض ایجنٹس IVF مراکز میں آنے والے بے اولاد جوڑوں کی معلومات حاصل کر کے انہیں بچوں کی فراہمی کا جھانسہ دیتے تھے۔ جعلی دستاویزات، فرضی پیدائشی سرٹیفکیٹس اور والدین کی تفصیلات میں رد و بدل کر کے بچوں کو حوالے کیا جاتا تھا۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق اس غیر قانونی کاروبار میں کروڑوں روپے کا لین دین ہو رہا ہے۔
تلنگانہ پولیس نے واضح کیا ہے کہ چائلڈ ٹریفکنگ کے مکمل خاتمے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور دیگر ریاستوں کی پولیس کے ساتھ قریبی تال میل کے تحت کارروائیاں جاری ہیں۔ اسپتالوں، IVF مراکز، بس روٹس اور مشتبہ ایجنٹس پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
پولیس حکام نے سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ بچوں کے مستقبل سے کھیلنے والوں کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا اور اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہر فرد کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے گی۔


