حیدرآباد (دکن فائلز) بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان 17 برس کی طویل جلاوطنی کے بعد جمعرات کے روز وطن واپس پہنچ گئے۔ وہ لندن میں قیام کے بعد اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ بنگلہ دیش پہنچے، جہاں ان کی واپسی کو ملکی سیاست میں ایک اہم اور فیصلہ کن پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
طارق رحمان صبح تقریباً 9 بج کر 59 منٹ پر بنگلہ دیش ایئرلائنز کی پرواز کے ذریعے سلہٹ کے عثمانی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترے۔ ان کی آمد کے موقع پر دارالحکومت ڈھاکہ سمیت مختلف شہروں میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ سرد موسم کے باوجود بڑی تعداد میں بی این پی کے کارکنان اور حامی اپنے رہنما کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود رہے۔
لینڈنگ کے بعد طارق رحمان نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: “6,314 دن بعد بنگلہ دیش کی فضاؤں میں واپس!”
60 سالہ طارق رحمان 2008 میں بنگلہ دیش چھوڑ کر لندن منتقل ہو گئے تھے اور ان کا مؤقف تھا کہ وہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جا رہے ہیں۔ شیخ حسینہ کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد ان کے خلاف سب سے سنگین مقدمہ بھی ختم کر دیا گیا، جس میں انہیں 2004 کے دستی بم حملے کے کیس میں غیر حاضری میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
سیاسی مبصرین کے مطابق طارق رحمان کی واپسی سے اپوزیشن سیاست کو نئی سمت ملنے اور بنگلہ دیش کی سیاست میں نمایاں تبدیلیوں کے امکانات روشن ہو گئے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں سے گزر رہا ہے۔


