کرناٹک وقف بورڈ کی عرضی پر سپریم کورٹ کی جانب سے آج “سٹیٹس کو” status quo کے حکم کے بعد بنگلورو کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتی کی تقریبات منعقد نہیں کی جائیں گی۔
ریاستی حکومت ہندوؤں کے گنیش فیسٹیول کے دوران عیدگاہ میدان میں پنڈال لگانے کی اجازت دینے کےلیے اصرار کررہی تھی تاہم سپریم کورٹ نے وقف بورڈ کی عرضی کو سماعت کرتے ہوئے سٹیٹس کو کا حکم دیا جس کے بعد اب عیدگاہ میدان میں کسی قسم کا کوئی پنڈال نصب نہیں کیا جاسکتا۔
قبل ازیں ہائی کورٹ نے اس سلسلہ میں ہدایت دی تھی کہ حکومت اس کی اجازت دے سکتی ہے، لیکن وقف بورڈ نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور اور یہ دلیل دی کہ یہاں ’200 سالوں سے کوئی اور مذہبی تہوار نہیں منایا گیا۔ تین ججوں پر مشتمل بنچ نے 2.5 ایکڑ پر پھیلے ہوئے میدان میں ’جوں کا توں‘ موقف برقرار رکھنے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے آج بنگلورو کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی تقریبات کے معاملے میں کرناٹک وقف بورڈ اور بومئی حکومت دونوں فریقین سے جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کو کہا۔ معزز ججس اندرا بنرجی، اے ایس اوکا اور ایم ایم سندریش پر مشتمل 3 ججوں کی بنچ نے یہ حکم دیا جس کے بعد یہ طئے ہوگیا کہ اب بنگلورو کے چامراج پیٹ میں واقع عیدگاہ میدان میں کل گنیش چترتھی کا تہوار سے متعلق کسی بھی قسم کی کوئی تقریب منعقد نہیں ہوگی۔
اب یہاں یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ وقف بورڈ کی زمین کا حقیقی مالک کون ہے، وقف بورڈ ہے یا یہ ملکیت حکومت کی کہلائے گی؟
No Ganesh Festival At Bengaluru’s Idgah Maidan