پنجاب کی جیل میں بند مجرمین کو اپنی شریک حیات کے ساتھ تنہائی میں وقت گذارنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ پنجاب کی جیلوں میں قید شوہر، اب اپنی اہلیہ کے ساتھ تنہائی میں وقت گذار سکتے ہیں۔
پنجاب جیل میں اس کےلیے خاص انتظامیہ کئے گئے ہیں۔ جیل میں ایسے کمرے بنائے گئے ہیں جہاں قیدی اپنی اہلیہ سے تنہائی میں ملاقات کرسکتے ہیں۔ پنجاب اس معاملہ میں پہلی ریاست بن گئی جہاں جیل میں بند قیدی اپنی شریک حیات کے ساتھ تنہائی میں مل سکتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گرجیت سنگھ (قیدی) اس سہولت سے فائدہ اٹھانے والا پہلا قیدی ہے۔ اس نے بتایا کہ جیل میں قیدی تنہائی محسوس کرتا ہے اور تناؤ کا شکار ہوجاتا ہے لیکن گذشتہ دنوں جب میری بیوی مجھ سے تنہائی میں ملنے پہنچی تو ہم نے ایک کمرہ میں خوشگوار وقت گذارا۔ یہ میرے لیے انہتائی راحت کی بات تھی۔ اس قیدی نے حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ گرجیت سنگھ نے کہا کہ حکومت شادی شدہ جوڑوں کو جیل میں پرائیویٹ ملاقات کی اجازت دے رہی ہے جس کا ہمیں فائدہ اٹھانا چاہئے۔
جیل میں اس طرح کی سہولت سے لوگ حیران ہیں اور ریاست میں یہ معاملہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ اس سہولت کے مقاصد کے بارے میں پنجاب کے اسپیشل ڈائرکٹر جنرل ہرپریت سدھو نے بتایا کہ جو شوہر یا بیوی جیل میں بند نہیں ہیں ان کو سزا دینے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں 17 جیلوں میں اس طرح کی سہولت دی جارہی ہے۔
پنجاب حکومت کے مطابق امریکہ، فلپائن، کناڈا، سعودی عرب، جرمنی، آسٹریلیا، برازیل، فرانس، و دیگر ممالک کی جیلوں میں قیدیوں کو اپنی شریک حیات سے تنہائی میں ملنے کا انتظام کیا جاتا ہے۔