متھرا میں شاہی مسجد عیدگاہ کمیٹی کے چیرمین ڈاکٹر زیڈ حسن نے کہا کہ مسجد اللہ کا گھر ہے، یہ کوئی کیک نہیں ہے جسے کہیں بھی لے جایا جاسکتا ہے۔ مسجد ہماری جاگیر نہیں ہے جس کے بدلے میں کچھ دیگر چیز حاصل کیا جاسکتی ہے۔
ڈاکٹر زیڈ حسن نے یہ بات ہندو فریق کی جانب سے کئے گئے متنازعہ بیانات کے بعد کہی۔ ہندو فریق نے عیدگاہ کمیٹی کو عیدگاہ چھوڑنے پر دوسری زمین کا پیشکش کیا تھا۔ لکھنوں میں منعقدہ ایک پروگرام کے موقع پر ہندو فریق کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ ’ہم سری کرشنا جنم استھان اور شاہی مسجد عیدگاہ کے تنازعہ کو عدالت کے باہر بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کےلیے تیار ہیں۔
سری کرشن جنم بھومی مکتی نیاس کے صدر ایڈوکیٹ مہندر پرتاپ سنگھ نے کہا تھا کہ ہم نے عدالت میں درخواست دی ہے کہ مسلم فریق شاہی مسجد عیدگاہ چھوڑدیں تو ہم انہیں برج چوراسی کوس سے باہر ڈھائی گنا بڑھ کر زمین عیدگاہ کےلیے دیں گے۔
وہیں ایک اور مدعی اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے صدر دنیش شرما نے کہا کہ انہوں نے عیدگاہ کے بجائے میوات میں دس ایکڑ زمین دینے کی بات کی ہے۔
ان سب متنازعہ و غیرضروری بیانات کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر حسن نے کہا کہ عیدگاہ کوئی کیک نہیں ہے جسے کہیں بھی لے جایا جاسکتا ہے۔ یہ اللہ کا گھر ہے۔ اس مسئلہ کا فیصلہ عوام کریں گے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق عیدگاہ کمیٹی کی جانب سے ہندو فریق کے ساتھ عدالت کے باہر بات چیت کے امکانات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
Mathura Eidgah Committee blunt response to Hindu side’s controversial offer
ہندو فریق کے متنازعہ پیشکش پر متھرا عیدگاہ کمیٹی کا دو ٹوک جواب، مسجد اللہ کا گھر ہے