حیدرآباد (دکن فائلز) ریاست تلنگانہ قائم ہونے تقریباً 9 سال کا عرصہ ہورہا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ سرکاری مداس میں ہزاروں اساتذہ کی جائیدیں ہر زمرہ میں مخلوعہ ہیں۔ ایس جی ٹی، پی ای ٹی، اسکول اسسٹنٹ، ہیڈ ماسٹر، ڈپٹی ای او، ڈپٹی آئی اوز کی کئی عرصہ سے مخلوعہ ہیں، جس کی وجہ سے سرکاری مدارس کے طلبا کی تعلیم بری طرح متاثر ہورہی ہے۔
اساتذہ کی تنخواہیں وقت پر نہیں دی جارہی ہے۔ پی آر سی 2020 کے بقایاجات ابھی تک موصول نہیں ہوئے۔ 18 انسٹالمنٹ میں دینے کا وعدہ کیا گیا لیکن صرف چھ انسٹالمنٹ ہی دیئے گئے۔ کئی اساتذہ اور ایمپلائز وظیفہ پر سبکدوش ہوگئے لیکن ان کو دی جانے والی رقم آج تک نہیں دی گئی۔ مہینوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ اسی طرح اساتذہ کو مختلف مسائل کا سامنا ہے۔
اس طرح تقریباً 30 مطالبات کو لیکر اساتذہ برادری کی جانب سے احتجاج کا پروگرام بنایا گیا ہے۔ یکم ستمبر کو حیدرآباد کے اندرا پارک دھرنا چوک پر صبح 11 بجے تا شام 4 بجے تک اساتذہ تنظیموں کی جانب سے دھرنا دیا جائے گا اور حکومت سے تمام مطالبات پر غور کرنے کےلئے دباؤ بنایا جائے گا۔
تلنگانہ اردو ٹیچرس اسوسی ایشن کے کارگذار صدر محمد مسعود الدین احمد نے تمام اساتذہ برادری سے ناانصافیوں کے حل کےلئے دھرنا پروگرام میں شریک ہوکر اتحاد کا ثبوت دینے کی اپیل کی ہے۔