اسرائیل نے غزہ پر قیامت ڈھادی، شہدا کی ہر سو لاشوں کے ڈھیر، زخمیوں کی آہ وزاری

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت آج منگل کو مسلسل 60 ویں دن میں داخل ہو گئی۔ آج بھی صہیونی دشمن فوج کے چھاپوں اور بمباری کا سلسلہ تھم نہیں سکا۔ خان یونس اور جبالیہ کے رہائشیوں کو ایک سخت رات کا سامنا کرنا پڑا، جس میں قابض افواج نے بمباری، فائر بیلٹ، اور گولہ باری کو مزید تیز کر دیا ہے۔  

اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کیے لیے کیے گئے بڑی تعداد میں حملوں میں سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شمالی، وسطی، جنوبی اور مشرقی غزہ میں قابض فوج نے تین اطرف سے بمباری کی جس میں ہسپتالوں، اسکولوں اور گھروں کو نشنانہ بنایا گیا۔ اس وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

توپ خانے کی گولہ باری اور نشانہ بازوں کے ذریعے نہتے فلسطینیوں کے قتل کا سلسلہ جاری ہے جس میں مزید دسیوں فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔ دوسری فلسطینی مزاحمتی فورسز بہادری اور پوری جانثاری کے ساتھ غاصب فوج کا مقابلہ کرکے اسے جانی اور مالی نقصان سے دوچار کررہےہیں۔

اسرائیلی فوج کی غزہ میں 2 اسکولوں پر بمباری سے 50 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے زمینی حملوں کا دائرہ جنوبی غزہ تک بڑھا دیا۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس خالی کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے ٹینک ، بکتر بند گاڑیاں اور بلڈوزر خان یونس پہنچا دئیے۔اسرائیلی فورسز نے غزہ کی فائبر روٹس کاٹ دیں جس کے باعث غزہ میں موبائل اور انٹرنیٹ اور لینڈ لائن سروس معطل ہوگئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں