ٹک ٹاک ناجائز اور حرام۔ پاکستان کی دینی درسگاہ کا فتویٰ

(ایجنسیز) پاکستان کے شہر کراچی کی معروف دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ ٹاؤن نے ٹک ٹاک کے حوالے سے فتویٰ جاری کیاہے۔ دینی درسگاہ نے ٹک ٹاک کے استعمال کو غیر قانونی اور حرام قرار دیاہے۔ فتوے میں کہا گیاہے کہ ٹک ٹاک دور جدید کا سب سے بڑا فتنہ ہے۔ تنظیم نے اپنے موقف کی حمایت میں دس وجوہات بیان کی ہیں۔

واضح رہے کہ ماضی میں بھی ٹک ٹاک کو مذہبی علما بے حیائی پھیلانے کا سبب قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں جبکہ پاکستان میں وقتا بوقتا ٹک ٹاک پر جزوی پابندی عائد بھی ہوتی رہی ہے۔اب جامعہ بنوری ٹاؤن نے ٹک ٹاک کے استعمال کو ناجائز اور حرام قرار دیاہے۔ جامعہ کی جانب سے جاری کردہ آن لائن فتویٰ میں بتایا گیا کہ ٹک ٹاک سے متعلق دستیاب معلومات کے مطابق یہ ایپ دورِ حاضر میں بڑھتا ہوا خطرناک فتنہ ہے۔اس ایپ کا شرعی نقطہ نظر سے استعمال ناجائز اور حرام ہے۔

فتویٰ کے مطابق ایپ میں جانداروں کی تصویر اور ویڈیو سازی ہوتی ہے جو شرعاً حرام ہے جبکہ ایپ میں خواتین بے ہودہ ویڈیوز بناکر پھیلاتی ہیں جو بے حیائی کا سبب بن رہی ہیں اس لئے اس کا استعمال ناجائز اور حرام ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں